اسلام نے شوبز کی مشہور شخصیات کی زندگی کیسے بدل دی؟ چند مشہور اداکار اور اکارائوں کے متعلق دلچسپ معلومات

aاسلام آباد(پی این آئی) مشہور ستاروں سے متعلق عام تاثر یہ ہے کہ یہ صرف اداکاری اور میڈیا پر ہی دکھائی دیتے ہیں، لیکن ان کی زندگی میں ایک ایسا واقعہ بھی رونما ہو چکا ہے جس نے ان کی زندگی بدل کر رکھ دی۔ہماری ویب ڈاٹ کا کی اس خبر میں آپ کو ایسے ہی چند اداکاروں کے بارے میں بتائیں گے۔

زرنش خان:
اداکارہ زرنش کا تعلق ایک پٹھان گھرانے سے ہیں اور ہم سب جانتے ہیں کہ جس طرح ایک قوم میں ثقافتی اور سماجی حدود ہوتی ہیں بالکل اسی طرح پٹھان قوم میں بھی ثقافتی اور سماجی حدود ہیں، لیکن زرنش کے والد نے انہیں ہر موقع پر نہ صرف سپورٹ کیا بلکہ ہر موقع پر بیٹی کے قدم کو سراہا بھی۔ثمینہ پیرزادہ کے شو میں بات چیت کرتے ہوئے زرنش کا کہنا تھا کہ میں نے ہمیشہ ایک دعا مانگی ہے کہ میرے ماں باپ کو کچھ نہ ہو، لیکن میری امی کے انتقال کا وقت ایسا تھا جس نے مجھے توڑ کر رکھ دیا تھا۔ لیکن میرے ابو اور بہنوں نے مجھے سنبھلنے میں مدد دی، اور سمجھایا کہ اس دنیا سے جانے کے لیے ہی آئے ہیں۔میں امی کی لاڈلی تھی، غصہ بہت آتا تھا، مگر امی کی وفات کے بعد جب ابو سے بات چیت ہوئی اور بہنوں نے سمجھایا تو مجھے ایک وہ سوچ ذہن میں آئی جس نے مجھے اللہ کا شکر ادا کرنے کا موقع دیا۔ جب امی کا انتقال ہوا تو ان کے چہرے پر اطمینان والی مسکراہٹ تھی۔ اس کے بعد میں مکمل طور پر مختلف انسان ہوں۔زرنش خان والدہ کے انتقال کے بعد سے اللہ کے قریب ہو گئی تھیں، انہیںں زندگی میں صبر اور شکر کا احساس ہوا تھا۔

یشمیٰ گل:
مشہور پاکستانی ٹی وی اداکارہ یشمٰی گل اپنی اداکاری کی وجہ سے ناظرین کے دلوں پر راج کرتی ہیں۔ یشمٰی گل مشہور پاکستانی ڈرامہ الف میں بھی جلوہ گر ہو چکی ہیں۔ یشمٰی گل کہتی ہیں کہ جب آپ کا ایمان کمزور ہو تو آپ کی عقل پر ویسے ہی پردہ پڑ جاتا ہے۔یشمیٰ پڑھائی کے سلسلے میں آسٹریلیا میں مقیم تھیں جہاں ان کی ملاقات پشاور کی ایک طالبہ وردہ سے ہوئی جو ان کی دوست بھی بن گئی۔ چونکہ یشمیٰ اس وقت اسلام دے دور تھیں، اسی لیے ۔ وردہ نے میری حالت کو سمجھتے ہوئے مجھے رمضان کے روزے رکھنے اور نماز پڑھنے کا مشہورہ دیا۔میں نے رمضان کے سارے روزے رکھے، نمازیں بھی پڑھیں حتٰی کہ باقی لوگوں کو بھی نماز کے لیے اٹھاتی اور روزے رکھنے کے لیے کہتی۔ میں اپنے پوری کوشش کر رہی تھی۔ جب رمضان کا مہینہ پورا ہو گیا، تو میں اپنی دوست کے پاس گئی اور بتایا لو میں نے روزے بھی رکھ لیے اور نماز بھی پڑھ لی۔یشمیٰ آیتوں کو سمجھ کر پڑھ رہی تھیں، جو آیت یاد نہیں رہتی اسے نماز سے پہلے جائے نماز پر پرچے پر لکھ کر رکھ دیتی تھیں۔ یہ وقت یشمیٰ کے لیے ایسا تھا جو بیان کرنا مشکل تھا۔ جب کبھی وہ نماز پڑھنا بھول جاتیں تو انہیں لگتا کہ شاید میں کچھ بھول گئی ہوں۔ میرے گھر کے مسئلے چل رہے تھے میں خود پریشان تھی سارے مسئلے حل ہو گئے، یہ انٹرویو انہوں نے ثمینہ پیرزادہ کو دیا تھا۔یشمٰی کہتی ہیں کہ جو سکون میں دوستوں اور ہر جگہ ڈھونڈتی تھی وہ مجھے نماز میں مل رہا تھا۔

زاہد احمد:
پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کا ایک مشہور نام، زاہد احمد بھی کچھ ایسی صورتحال سے دوچار تھے، جس نے انہیں سوچنے پر مجبور کیا کہ میرے پاس دنیا کا سب سکون ہے پھر میں بدنصیب کس طرح۔زاہد احمد کا ایک انٹرویو میں کہنا تھا کہ اللہ نے مجھے ایک بہترین مقام پر پہنچایا ہے، بیوی بھی بہت اچھی دی اور دو پیارے پیارے بچے بھی عطا کیے ہیں۔ مجھے اس بات کا احساس ہوا کہ کبھی اللہ سب کچھ دے گا کر آزماتا اور کبھی سب کچھ لے کر آزماتا ہے۔ زاہد کہتے ہیں کہ اللہ نے ہر چیز عطا کی ہے اور ہر چیز کا سوال ہونا ہے۔ صرف نماز صدقے کا سوال نہیں ہوگا، ہر ایک چیز کا سوال آپ سے ہوگا۔زاہد کہتے ہیں کہ ہماری آزمائش اس لیے بھی زیادہ ہوگی کیونکہ ہمیں لوگ سنتے ہیں۔ زاہد احمد اپنے یوٹیوب چینل کے ذریعے کئی دینی موضوعات پر بات کرتے نظر آتے ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں