کونسی اہم ترین اتحادی جماعت حکومت کا ساتھ چھوڑ سکتی ہے؟ جے یو آئی رہنما نے بڑادعویٰ کردیا

اسلام آباد (پی این آئی) سینیٹر عبدالغفور حیدری نے ایم کیو ایم کا حکومت کا ساتھ چھوڑنے کا اشارہ دے دیا۔ پاکستان جمعیت علمائے اسلام ف کے رہنما عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم کے رہنماؤں کی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے بارے میں کوئی تفصیلات نہیں تاہم ملاقات اچھی ہے اور اس کے نتائج اچھے نکلیں گے۔ہماری تو پہلے کوشش تھی کہ ایم کیو ایم حکومت کو چھوڑ کر ہمارے ساتھ اپوزیشن میں آئے، ایم کیو ایم حکومت چھوڑ سکتی ہے۔

پیپلز پارٹی ایک جماعت ہے جب کہ دوسری طرف آٹھ جماعتیں لانگ مارچ کر رہی ہیں۔گذشتہ روز ایم کیو ایم پاکستان کا وفد مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کیلئے ان کی رہائش گاہ پہنچا۔ جے یو آئی ترجمان کے مطابق ایم کیو ایم کے وفد میں سابق میئر کراچی وسیم اختر اور عامر خان سمیت دیگر رہنماؤں شامل تھے جن کا استقبال مولانا اسد محمود اور سنیٹر کامران مرتضی نے کیا۔اس ملاقات میں ملکی سیاسی صورت حال سمیت دیگر امور پر گفتگو کی گئی جبکہ ایم کیو ایم پاکستان نے سندھ کے بلدیاتی قانون اور سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد کی صورت حال مولانا کے سامنے رکھی۔ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اختیارات کی نچلی سطح تک منتقلی کی بات کرتے ہیں تو اس معاملے میں آئین ہماری بہترین رہنمائی کرتا ہے، کسی بھی صوبائی حکومت کو حق نہیں کہ وہ آئین سے متصادم قانون سازی کرے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ سیاست صرف خواہشات کی بنیاد پر نہیں ہوتی بلکہ اس کے کچھ خطوط اور اصول ہوتے ہیں، ہمیں دل کھول کر پوری ہمت کے ساتھ انتخابی مہم میں بھرپور طریقے سے اترنا چاہیے۔جے یو آئی کے سربراہ نے کہا کہ ملک میں جو ہو رہا ہے خدا جانے وہ کس کے مفاد میں ہو رہا ہے، معلوم نہیں مستقبل میں پاکستان کو آزاد ریاست کہا بھی جائے گا یا نہیں ۔انہوںنے کہاکہ الیکشن کمیشن کے قوانین کی پاسداری کریں گے تو کوئی تصادم نہیں ہوگا، ہم کوئی ریلی نہیں نکال رہے۔اس موقع پر ایم کیو ایم کے رہنما عامر خان نے کہا کہ مولانا کے ساتھ ہمیشہ احترام اور پیار کا رشتہ رہا ہے، مولانا نے ہمیشہ شفقت کرتے ہوئے راستہ بتایا اور ہدایت بھی دی، بلدیاتی قانون کے حوالے سے بھی مولانا کی جماعت نے آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) میں نمائندگی بھی کی۔انہوں نے کہا کہ سندھ بلدیاتی قانون کیلئے پی ٹی آئی سمیت ہر جماعت نے تعاون کیا، ہم صرف کراچی کی نہیں بلکہ پورے سندھ کی بات کرتے ہیں کیونکہ میئرز کا بااختیار ہونا ضروری ہے۔

ایم کیو ایم جب اس معاملے کو لے کر وزیر اعلیٰ ہاؤس پہنچی تو خواتین اور بچوں پر لاٹھی چارج کیا گیا۔عامر خان نے کہا کہ ہماری خواہش کے سندھ حکومت سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآد کرے، کارکردگی کا فیصلہ آئندہ آنے والے الیکشن میں ہوجائے گا۔ ایم کیو ایم رہنمانے کہا کہ جمہوریت کو بچانے کیلئے حکومت میں شامل ہوئے تھے، ہمارا حکومت میں حصہ صرف ایک وزیر کا ہے اور ہم اتنا ہی بوجھ اٹھائیں گے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں