اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان کے سینئر سیاستدان فاروق ستار کا کہنا ہے کہ مجھے دیگر پارٹیوں میں شمولیت کی دعوت دی گئی لیکن میں نے قبول نہیں کی۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے ایم کیو ایم رہنما فاروق ستار نے کہا کہ مجھے مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی اور پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے پارٹی میں شمولیت کی دعوت دی گئی لیکن میں نے معذرت کر لی۔
فاروق ستار نے کہا کہ اگر وزیر اعظم عمران خان بھی مجھے پی ٹی آئی میں شمولیت کا کہیں گے تو میں منع کر دوں گا۔ موجودہ حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت کواس دن پتہ لگ جائے گا جس دن اتحادیوں نے حمایت ختم کر دی۔فاروق ستار نے کہا کہ 35 فیصد لوگ ایم کیو ایم کو کراچی کے حالات کا ذمہ دار سمجھتے ہیں۔یاد رہے کہ گذشتہ روز فاروق ستار نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ نے آج ہمارے موقف کی تائید کی، یہ فیصلہ ایم کیو ایم کی کامیابی ہے، اختیارات کی نچلی سطح پرمنتقلی تک جدوجہد جاری رہے گی۔انہوں نے کہاکہ پی ایس پی جس طرح جدوجہد کررہی ہے اس کی حمایت کرتا ہوں، ایم کو ایم کے احتجاج میں خواتین اور بچوں نے ڈنڈے کھائے۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے ایم کیو ایم پاکستان کی سندھ میں بلدیاتی اختیارات کی منتقلی کی درخواست نمٹاتے ہوئے فیصلہ جاری کیا ہے جس میں کہا ہے کہ حکومتِ سندھ بااختیار بلدیاتی ادارے قائم کرنے کی پابند ہے۔ سپریم کورٹ آف پاکستان نے حکم دیا ہے کہ سندھ حکومت تمام قوانین کی آرٹیکل 140 اے سے ہم آہنگی یقینی بنائے۔ عدالتِ عظمیٰ نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی ایکٹ، کے ڈی اے، ملیر ڈیولپمنٹ اتھارٹی اور حیدر آباد ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے قوانین بھی آئین کے مطابق ڈھالنے کا حکم دیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں