لاہور(پی این آئی) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ لانگ مارچ میں پارلیمنٹ کے گھیراؤ کی بجائے عدم اعتماد کا آپشن لیں گے، سیاسی جماعتوں کا انتہائی اقدام بحران پیدا کرسکتا ہے، لانگ مارچ کا مطالبہ ہوگا کہ اسٹیبلشمنٹ غیرجانبدار رہے۔ انہوں نے لاہور میں سینئر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو آئینی طریقے سے عدم اعتماد کے ذریعے نکالنا چاہیے۔
ہم پارلیمنٹ کا گھیراؤ نہیں کریں گے بلکہ عدم اعتماد کا آپشن لیں گے ،سیاسی جماعتوں کا انتہائی اقدام بحران پیدا کرسکتا ہے، بات ان ہاؤس تبدیلی کی نہیں عمران خان کو ہٹانے کی ہے، پی ڈی ایم کا جو معاہدہ ہو اتھا اس میں آخری آپشن عدم اعتماد تھا۔انہوں نے کہا کہ لانگ مارچ کا مطالبہ ہوگا کہ اسٹیبلشمنٹ غیرجانبدار رہے، اگر اسٹیبلشمنٹ غیرجانبدار رہی تو ہم اپنے مقصد میں کامیاب ہوجائیں گے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ یوسف رضا گیلانی پر میرا 100فیصد اعتماد ہے،جب سے لانگ مارچ کا اعلان کیا کچھ حلقے ہماری ساکھ خراب کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ سے تعلق کی خبریں میڈیا کی طرف سے آتی ہیں ہماری طرف سے نہیں آتیں،اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ ہماری دلچسپی کل تھی نہ آج ہے، گلگت جاتا ہوں یا جنوبی پنجاب تو کہاجاتا ہے اسٹیبلشمنٹ کا اشارہ ہے، پیپلزپارٹی ہمیشہ جمہوریت اور پارلیمان کو مضبوط کرتی ہے۔اس سے قبل لاہور میں چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کی مخدوم احمد محمود، مرتضیٰ محمود، علی محمود اور عطا گیلانی سے ملاقات ہوئی۔
چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور مخدوم احمد محمود کے درمیان لانگ مارچ کے لائحہ عمل پر بھی تفصیلی بات چیت ہوئی۔ اس موقع ہر گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلزپارٹی کا لانگ مارچ ملکی سیاسی تاریخ کا ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگا، لانگ مارچ میں عوام کی شرکت عمران خان کی مقبولیت کا پول کھول کر رکھ دے گی، حکومت لانگ مارچ سے گھبرا کر پیپلزپارٹی اور اس کے عوامی نمائندوں کیخلاف پروپیگنڈوں پر اتر آئی ہے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت لانگ مارچ سے گھبرائی ہوئی ہے، 27 فروری کو مہنگائی سے ستائے عوام باہر نکلیں گے، لانگ مارچ عوام کی جانب سے عمران خان حکومت کیخلاف چارج شیٹ ہوگا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں