کون کونسی ادویات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے کا امکان، منی بجٹ کے بعد عوام کیلئے بُری خبر

لاہور (پی این آئی) پیناڈول اور پیراسٹامول فارمولے کی دیگر ادویات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے کا خدشہ، کمپنیوں نے دوا کی تیاری روک دی۔ نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق ملک میں مارکیٹ سے بخار، سر اور جسم میں درد کیلئے استعمال کی جانے والی پیراسٹامول فارمولے کی ادویات مارکیٹ سے غائب ہوگئی ہیں جس کے بعد ان ادویات کی قیمتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔

پیراسیٹامول فارمولے کی ادویات عام طور پر بُخار اور درد کیلئے عام استعمال کی جاتی ہیں، جنہیں شہری معمولی سے بخار اور سر درد کیلئے سیلف میڈیکیشن کے طور پر بڑی تعداد میں استعمال کرتے ہیں۔ میڈیکل اسٹورز اور فارمیسیز پر پیراسیٹامول ڈھونڈنے سے بھی نہیں مل رہی ہے اور جہاں سے یہ دوا میسر آجائے تو اس کے منہ مانگے دام وصول کئے جارہے ہیں۔ایک عام وجہ جو ان ادویات کی قلت کیلئے بتائی جارہی ہے وہ عالمی منڈی میں ان کے خام مال کا مہنگا ہونا ہے، جس کی وجہ سے بخار اور درد کی دوائیں مارکیٹ سے غائب ہیں۔ اس حوالے سے پاکستان کیمسٹس اینڈ ڈرگسٹس ایسوسی ایشن کے مطابق عالمی مارکیٹ میں خام مال کی قیمت میں 500 فیصد اضافے کے باعث کمپنیوں نے دوا کی تیاری روک دی، اسی لیے مارکیٹ میں اس فارمولے کی ادویات کی قلت ہوگئی۔عالمی مارکیٹ میں پیراسیٹامول کا خام مال 900 روپے کلو تھا جو اب 3 ہزار 200 روپے کلو تک پہنچ چکا ہے۔ مزید بتایا گیا ہے کہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کی جانب سے انہیں نئی قیمت دے دی گئی ہے اور امکان ہے اب یہ ادویات مارکیٹ میں دستیاب ہوجائیں گی۔

خام مال مہنگا ہونے کی وجہ سے پیناڈول بنانے والی دوا ساز کمپنی نے پیناڈول ایکسٹینڈ متعارف کروائی ہے جو عام پیناڈول کے مقابلے میں مہنگی ہے۔نئی پیناڈول ایکسٹینڈ میں 20 فیصد خام مال زیادہ ہے لیکن قیمت میں اضافہ 300 گنا کیا گیا ہے، جس کے بعد پیناڈول ایکسٹینڈ کی 20 گولیاں 115 روپے میں فروخت کی جارہی ہیں۔ اس سے قبل عام پیناڈول کی 200 گولیوں کا ڈبہ 340 روپے ریٹیل پرائس میں دستیاب تھا، لیکن کرونا وائرس کی موجودہ لہر میں پیراسٹامول فارمولے کی تمام ادویات ہی کی قلت ہوگئی ہے اور انہیں مہنگے داموں فروخت کیا جارہا ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں