لاہور(پی این آئی) صوبائی وزیر تعلیم مراد راس نے اسکولوں کے بند ہونے کے تمام امکانات کو رد کر دیا۔انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ جو لوگ پوچھ رہے ہیں کہ سکول بند ہوں گے یا نہیں ؟ انہیں واضح طور پر بتا دینا چاہتا ہوں کہ سب سے پہلے دیگر سماجی سرگرمیاں منسوخ ہوں گی تو ہی سکول بند کرنے کا سوچیں گے۔اب اسکولوں کے بندہونے کا امکان نہ ہونے کے برابر ہے۔پ
ہلے ہی گذشتہ برس کے دوران بچوں کی تعلیم کا کافی ضیاع ہو چکا ہے۔۔دوسری جانب کورونا صورتحال کے باعث بین الصوبائی وزرائے تعلیم اجلاس ملتوی کر دیا گیا۔وزارت تعلیم کی جانب سے جاری نوٹیفیکیشن کے مطابق آج وزرائے تعلیم اجلاس نہیں ہو گا۔نوٹیفیکیشن کے مطابق بین الصوبائی وزرائے تعلیم کا اجلاس اب آئندہ ہفتے بلایا جائے گا جس میں اسکولوں کو بند کرنے یا کھولنے سے متعلق فیصلہ کیا جائے گا۔خیال رہے کہ گذشتہ روز ملک میں کورونا کیسز میں اضافے کے بعد بین الصوبائی وزرائے تعلیم اجلاس طلب کیا گیا تھا۔کانفرنس جمعرات کو دن 11 بجے ہونا تھی جس میں کورونا کی نئی قسم اومی کرون کے بڑھتے کیسز کا جائزہ لیا جانا تھا، حکام وزارت تعلیم نے بتایاکہ کانفرنس میں کورونا کے باعث تعلیمی اداروں کی بندش کی تجویز پر غور ہوگا ،اسمارٹ سلیبس اور ہفتے میں تین دن کلاسز کی تجاویز پر بھی زیر غور آئیں گی۔حکام وزارت تعلیم کا کہنا ہے کہ کانفرنس میں ویکسینیشن لازمی قرار دینے کی تجویز پر بھی غور ہو گا تاہم اب یہ تمام تجاویز اگلے ہفتے ہونے والے اجلاس میں زیر غور آئیں گی۔
گزشتہ دنوں اپنی پریس کانفرنس میں وزیر تعلیم شفقت محمود نے خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہماری خواہش ہے کہ تعلیمی ادارے بند نہ کریں اور انہیں چلاتے رہیں تاہم اگر حالات زیادہ خراب ہوئے تو ہمیں تعلیمی ادارے بند کرنے پڑیں گے۔ انہوں نے کہا تھا کہ کورونا وبا میں تعلیم سے متعلق سارے فیصلے صوبائی وزرائے تعلیم کی مشاورت سے کئے گئے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں