سانحہ مری، ذمہ دار وزیراعلیٰ پنجاب عوام کے سروں کے اوپر سے گُزر گئے، سوشل میڈیا پر شدید ردِعمل

اسلام آباد(پی این آئی)پاکستان کے علاقے مری میں برف باری میں اپنی گاڑیوں میں پھنس جانے اور سردی کے باعث 20 سے زائد افراد کی ہلاکت کے ایک دن بعد پنجاب کے وزیراعلیٰ عثمان بزدار ’ریسکیو اینڈ ریلیف آپریشن‘ کی نگرانی کے لیے آفت زدہ علاقوں کا دورہ کررہے ہیں۔وزیراعلیٰ عثمان بزدار کی جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مطابق وہ اسلام آباد سے مری اتوار کی صبح روانہ ہوئے تھے۔

پی ٹی آئی کی جانب سے ٹویٹ کی ہوئی ویڈیو میں وزیراعلیٰ کو اپنی ٹیم کے ساتھ ایک ہیلی کاپٹر میں مری کی جانب سفر کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ٹوئیٹ میں پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ’وزیراعلیٰ عثمان بزدار مری کے برفباری سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کریں گے۔‘برفباری اور سردی شدت سے ہلاکتوں کے بعد پاکستان میں سوشل میڈیا صارفین حکمران جماعت پر تنقید کررہے ہیں اور سیاحوں کے لیے مناسب انتظامات نہ ہونے کو حکومت کی نااہلی قرار دے رہے ہیں۔وزیراعلیٰ عثمان بزدار کی اپنی ٹیم کے ہمراہ ہیلی کاپٹر میں مری کے متاثرہ علاقوں کا دورہ بھی سوشل میڈیا پر تنقید کی زد میں ہے۔قسیم سعید نامی ٹوئٹر صارف نے پنجاب کے وزیراعلیٰ پر تنقید کرنے کے لیے طنز کا سہارا لیتے ہوئے کہا کہ ’وہ چاہتا تو زوم سیشن بھی کرسکتا تھا لیکن اس ے فضائی دورے کا انتخاب کیا۔‘’ان چونکہ ہر بات ان کے سر کے اوپر سے گزر جاتی ہے اسی لیے انہوں نے بھی عوام کے سر کے اوپر سے گزرنے کا فیصلہ کیا۔‘ نظام الدین خان نامی صارف نے وزیراعلیٰ بزدار کے دورہ مری کو لوگوں کے ’زخموں پر نمک چھڑکنے‘ کے مترادگ قرار دیا اور لکھا کہ ’بزدار کا ہیلی کاپٹر میں ہونا صرف قومی خزانے سے اضافی رقم کرنے کا باعث بنے گا اور اس کا کوئی نتیجہ نہیں نکلے گا۔

‘صحافی کامران یوسف نے لکھا کہ ’یہ ہیں سب سے بڑے صوبے کے وزیراعلیٰ وسیم اکرم پلس جو اب مری پہنچے ہیں جب سانحہ میں بیشتر جاں بحق ہونے والوں کی تدفین تک ہوچکی ہے۔‘تنویر خان نامی صارف نے ویڈیو پر طنز کرتے ہوئے وزیراعلیٰ بزدار سے ایک فرضیہ جملے منسوب کرکے لکھا کہ ’مجھے نہیں پتہ مجھے نیچے اتارو میں نے برف سے کھیلنا ہے۔‘دوسری جانب سیاحتی مقام پر پیش آنے والے سانحے کے بعد تاحال مری اور ملحقہ علاقوں سے سیاحوں کے انخلا کا کام جاری ہے۔ اتوار کو حکام کے مطابق شہریوں کی بڑی تعداد تاحال کلڈنہ اور گلیات کے مقام پر محصور ہیں۔ سیاحوں کو شٹل سروس سے راولپنڈی اور اسلام آباد منتقل کرنے کے ساتھ ساتھ سرکاری گیسٹ ہاؤسز بھی پہنچایا گیا۔

پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے کہا ہے کہ برفباری سے متاثرہ تین سو زیادہ افراد کو آرمی کے ڈاکٹروں اور پیرامیڈکس کی جانب سے طبی مدد فراہم کی گئی ہے۔آئی ایس پی آر کے بیان مطابق جھیکا گلی، کشمیری بازار، لوئر ٹوپہ اور کلڈنہ میں میں پھنسے ایک ہزار سے زیادہ افراد کو خوارک بھی فراہم کی گئی۔آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ پھنسے ہوئے سیاحوں کو ملٹری کالج مری، سپلائی ڈپو، آرمی پبلک سکول اور کلڈنہ میں آرمی لاجسٹکس سکول میں پہنچایا گیا۔دوسری جانب گزشتہ روز پیش آنے والے سانحے میں ہلاک ہونے والے افراد کی میتیں بھی ان کے آبائی علاقوں میں پہنچا دی گئی ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں