سانحہ مری میں جاں بحق افراد کی تعداد میں اضافہ، کرکٹر حسن علی نے ویڈیوز شیئر نہ کرنے کی اپیل کر دی

مری (پی این آئی) گزشتہ روز مری میں شدید برف باری کے دوران گاڑیوں میں پھنس کر انتقال کر جانے والوں کی تعداد 22 سے بڑھ کر 23 ہو گئی ہے۔ مقامی انتظامیہ کی انتہائی غفلت کا شکار بن جانے والے اسلام آباد، لاہور، گوجرانوالہ، پنڈی، مردان اور کراچی سے تعلق رکھنے والے سیاحوں کو طوفانی برف باری میں موت نے آغوش میں لے لیا۔

اس حوالے سے ماہرین کا کہنا ہے کہ برف میں گاڑی کا سائلنسر دھنس جائے تو گاڑی میں زہریلی گیس کاربن مونو آکسائیڈ پھیل سکتی ہے، جس کی کوئی بو نہی ہوتی، مری میں اموات کا سبب یہی گیس بنتی ہے۔ مری کے سانحے میں جاں بحق اے ایس آئی نوید اقبال سمیت ان کے گھر کے 8 افراد کی میتیں مری سے اسلام آباد پہنچائی گئی ہیں۔ نوید اقبال کی بیٹی شفق، دعا، اقراء، بیٹے احمد کے علاوہ ان کی بہن قرۃ العین، بھانجی حوریہ اور بھتیجے آیان کی میت بھی اسلام آباد پہنچائی گئی ہیں۔

8 افراد کی نمازِ جنازہ آج ڈھائی بجے تلہ گنگ کے موضع دودیال میں ادا کی جائےگی اور مقامی قبرستان میں سپردِ خاک کیا جائے گا۔ اس سانحے میں جاں بحق ہونے والے لاہور کے رہائشی ظفر اقبال اور ان کے کزن معروف کی میتیں بھی آج صبح گھر پہنچا دی گئی ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق مری میں داخل ہونے پر پابندی تا حال برقرار ہے، بھارہ کہو اور ٹول پلازہ پر لگائے گئے ناکوں پر موجود سیکیورٹی فورسز ہر قسم کے غیر متعلقہ ٹریفک کو روک رہی ہیں۔ دوسری جانب کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر حسن نے سانحۂ مری پر شدید افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ٹویٹر پر عوام سے دردمندانہ اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ سانحۂ مری میں انتقال کرجانے والے افراد کی میت کی تصاویر اور ویڈیوز شیئر کرنا بند کریں۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں