بلدیاتی الیکشن میں وہ غیر جانبدار رہے مگر2018الیکشن میں۔۔۔۔ مولانا فضل الرحمٰن پھر بول پڑے

پشاور(پی این آئی)سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ 2018 کے انتخابی عمل میں مداخلت کی گئی لیکن بلدیاتی انتخابات میں ’وہ‘ غیر جانبدار نظر آئے، غیر جانبدار کردار ادا کرنے والوں کو سراہتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) اور جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ 2018 کے انتخابی عمل میں مداخلت کی گئی لیکن بلدیاتی انتخابات میں ’وہ‘ غیر جانبدار نظر آئے۔

پشاور میں مولانا فضل الرحمان کی زیر صدارت پی ڈی ایم خیبر پختونخوا کا اجلاس منعقد ہواجس میں امیر مقام، سکندر شیرپاؤ، مولانا عطا الرحمان سمیت دیگر رہنماؤں نے شرکت کی ۔اجلاس میں موجودہ سیاسی صورتحال اور لانگ مارچ سمیت مختلف امور پر غورکیا گیا۔اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم متحدہ طور پر 23 مارچ کو اسلام آباد کی جانب مارچ کریں گی، پوری قوم کو آواز دے رہے ہیں کہ ناجائز اور نااہل حکومت کے خلاف نکل آئیں۔بلدیاتی انتخابات سے متعلق سربراہ اتحاد کا کہنا تھاکہ بلدیاتی انتخابات میں ہمیں’وہ‘ غیر جانبدار نظر آئے، غیر جانبدار کردار ادا کرنے والوں کو سراہتے ہیں، سال 2018 کے انتخابی عمل میں مداخلت کی گئی اور پی ٹی آئی کو جعلی مینڈیٹ دلوایا گیا لیکن اب کے بلدیاتی انتخابات میں “وہ ” غیر جانبدار نظر آئے۔

ان کا کہنا تھاکہ مہنگائی نے غریب آدمی کی زندگی اجیرن بنا دی ہے، موجودہ صورتحال سے نکلنا اب پوری قوم کی ذمہ داری ہے۔ ان کا مزید کہنا تھاکہ بلدیاتی الیکشن میں جے یو آئی کو زیادہ ووٹ ملنا اپوزیشن کی فتح ہے، اگلے مرحلے میں بھی حکمران جماعت کا اس سے برا حشر ہوگا اور قوم ثابت کرے گی پچھلے الیکشن میں اس کی کامیابی جعلی تھی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں