اسلام آباد(پی این آئی)مسلم لیگ (ن)کے رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہاہے کہ نوازشریف علاج کرا کر ہی وطن واپس آئیں گے، نوازشریف جلد واپس آتے ہیں تو ان کا ذاتی فیصلہ ہوگا، پارلیمان میں اتفاق رائے کی بالکل گنجائش ہے،شہبازشریف نے پہلے دن کہا تھا آئیں میثاق جمہوریت کر لیتے ہیں،حکومت نے جب کوئی بات کی بدنیتی پر مبنی تھی، کہنے سے کچھ نہیں ہوتا، اصلاحات چاہتے ہیں تو بیٹھ کر بات کریں ۔
ماضی میں ہم نے اتفاق رائے سے کئی مرتبہ ترامیم کیں۔ شاہد خاقان عباسی نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ لیگی رہنما نواز شریف کی واپسی پر سیاسی بیانات دے دیتے ہیں ،کسی شخص کو ابھی معلوم نہیں نوازشریف کب واپس آئیں گے؟نواز شریف علاج کے بغیر وطن واپس نہیں آئیں گے، نوازشریف کی واپسی پر شخصیات کے بیانات ہیں پارٹی موقف نہیں ، پارٹی موقف ہے کہ نوازشریف علاج کرا کر ہی واپس آئیں گے۔ انہوںنے کہاکہ پارلیمان میں اتفاق رائے کی بالکل گنجائش ہے،شہبازشریف نے پہلے دن کہا تھا آئیں میثاق جمہوریت کر لیتے ہیں،حکومت نے جب کوئی بات کی بدنیتی پر مبنی تھی، کہنے سے کچھ نہیں ہوتا، اصلاحات چاہتے ہیں تو بیٹھ کر بات کریں ،ماضی میں ہم نے اتفاق رائے سے کئی مرتبہ ترامیم کیں، حکومت کی جانب سے صرف باتیں کی جاتی ہیں ہوتا کچھ نہیں ، پارلیمان میں بحث کرائیں اور مسئلے کا حل نکالیں ، حکومتی رویہ ہی مسائل حل کرنے والا نہیں ہوتا،قومی اسمبلی کی یہ حالت ہے کہ کورم ہی مکمل نہیں ہوتا، قومی اسمبلی میں اپوزیشن ارکان کو بات کرنے نہیں دی جاتی، کسی سے کیا بات کریں ؟آئین پر ہر کسی سے بات کو تیار ہیں ،آئین توڑ کر ملک نہیں چلایا جا سکتا، آئین کے تحت گفتگو کرتے ہیں ۔
شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ ٹیکس مکمل ہورہا ہے تو منی بجٹ کیوں پیش کیا جارہا ہے؟عالمی مالیاتی ادارے(آئی ایم ایف) کی شرائط کو مان کر منی بجٹ اسمبلی میں لایا گیا، آئی ایم ایف نے جو اہداف دیئے ہیں انہیں پورا کرنا ہوگا، ہماری حکومت ہوتی تو جھوٹ نہ بولتے ، غلط بجٹ نہ بناتے، حکومت حقائق بیان کرے، بجٹ میں کیا خامیاں تھیں سامنے لائے، حکومت نے بجٹ میں جو اہداف رکھے تھے انہیں تو پورا کرنا ہوگا، حکومت نے جعلی بجٹ عوام کے سامنے رکھا جسے آئی ایم ایف نے پکڑ لیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں