جنیوا (پی این آئی) عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے عالمی وباء کورونا کے نئے ویریئنٹ اومی کرون کو سونامی قرار دیتے ہوئے دنیا کو خبردار کیا ہے کہ پچھلے ہفتے کے دوران کیسز میں جو اضافہ ہوا وہ پہلے کبھی نہیں دیکھا گیا۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیڈروس ایڈہا نوم نے اومیکرون کے پھیلنے کی رفتار کو سونامی سے تشبیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ مجھے اس پر شدید تشویش ہے، جو ڈیلٹا کی موجودگی میں اس سے بھی تیزی سے پھیل رہا ہے جس سے کیسز سونامی کی شکل اختیار کر رہے ہیں۔
تیزی سے پھیلنے والے وائرس نے امریکہ، فرانس اور ڈنمارک نے بری طرح لیپٹ میں لیا اور عالمی سطح پر اس سے متاثر ہونے والوں کی تعداد چھ کروڑ 65 لاکھ تک پہنچ گئی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ اعداد و شمار مارچ 2020 کے بعد سے اب تک سب سے زیادہ ہیں جب عالمی ادارہ صحت نے کورونا کو عالمی وبا قرار دیا تھا۔ اسی طرح اومی کرون کے بڑھتے کیسز کی وجہ سے کرسمس کی تقریبات بھی متاثر ہوئیں۔ نئے وائرس اومیکرون کے باعث یورپ میں صورت حال تشویشناک ہے، جس نے حکومتوں کو شدید مشکلات سے دوچار کر دیا ہے کیونکہ وہ پابندیاں بھی لگانا چاہتی ہیں اور معاشی سرگرمیوں کو بھی جاری رکھنا چاہتی ہیں جو کہ پہلے ہی دو سال کے بعد بحال ہوئی تھیں۔
امریکہ میں سات روز کے دوران سب سے زیادہ کیسز کی تعداد سامنے آئی جانز ہاپکنز یونیورسٹی کے مطابق اس عرصے میں دو لاکھ 65 ہزار چار سو 27 کیسز سامنے آئے۔ اسی طرح فرانس میں ایک روز کے دوران اب تک کے سب سے زیادہ دو لاکھ کیسز سامنے آئے جو کہ کرسمس کے روز رپورٹ ہونے والی تعداد سے دو گنا ہے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں