مظفرآباد (پی آئی ڈی) وزیر اعظم پاکستان کی جانب سے پاکستان ریگولیٹری مانیٹرنگ انیشیٹو کے نفاذ سے سرمایہ کاروں کو سہولیات فراہم کی جائیں گی اور کاروبارکے لیے مختلف قسم کے لائسنس،این او سی، رجسٹریشن و پرمٹ جاری کرنے کے قوانین میں ترمیم کرتے ہوئے ان کا دورانیہ کم کیا جائے گا تاکہ آسان کاروبار پروگرام کو بہتر طریقہ سے رائج کیا جا سکے۔
ان خیالات کا اظہاروزیر اعظم آزادکشمیر کے مشیر برائے صنعت و تجارت چوہدری مقبول احمدنے فیڈرل بورڈ آف انویسٹمنٹ کے زیر اہتمام فوکل پرسن کے لیے تربیتی ورکشاپ بعنوان Regulatory Reforms and Guillotine سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر میں چھ انڈسٹریل اسٹیٹس اور ایک سپیشل اکنامک زون قائم ہے جبکہ ڈرائی پورٹ کے لیے 100 کنال رقبہ مختص کیا گیا ہے۔ صنعتی ترقی اور ٹیکنیکل لیبر کی فراہمی کے لیے آزادجموں وکشمیر ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی کے زیر اہتمام ٹریننگ انسٹیٹوٹ، سکل ڈویلپمنٹ سینٹر اور پولی ٹیکنیکل کالج قائم شدہ ہے۔ آزادکشمیر میں کارخانہ کو پیداواری صلاحیت میں لانے کی تاریخ سے پیداواری اشیاء پر 5سال تک کے لیے سیلز ٹیکس میں مکمل چھوٹ حاصل ہے۔پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے آزادکشمیر میں صنعتی ترقی کے فروغ کے لیے سرمایہ کاری کے خصوصی اقدامات کا نفاذ کیا ہے تاکہ آزادکشمیر کو پیدواری لحاظ سے خود کفیل کیا جاسکے۔
ورکشاپ میں معاون خصوصی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی چوہدری محمد اقبال، سیکرٹری انڈسٹریز ظہور الحسن گیلانی، ایڈیشنل سیکرٹری فیڈرل بورڈ آف انویسٹمنٹ مکرم جا ہ انصار ی،ڈائریکٹر انڈسٹریز ڈاکٹر قدسیہ بتول،ڈائریکٹر فیڈرل بورڈ آف انویسٹمنٹ زعفران قاسم، ڈائریکٹر کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف اکنامکس عتیق الرحمن،سربراہان محکمہ جات اور فوکل پرسنز نے شرکت کی۔ سیکرٹری انڈسٹریز سید ظہور الحسن گیلانی نے کہا کہ قومی نوعیت کی ورکشاپ میں تمام محکمہ جات کی شرکت خوش آئیند ہے کیونکہ کسی بھی ملک کی معاشی، معاشرتی اور اقتصادی ترقی کا راز صنعتی ترقی میں مضمر ہے جس کے لیے آسان کاروبار پروگرام شروع کیا گیا ہے۔ موجود ہ حکومت نے بورڈ آف انویسٹمنٹ کے زیر اہتمام پی آر ایم آئی کی سٹریٹجی متعارف کروائی ہے جس کے لیے تمام محکمہ جات کے فوکل پرسنزمروجہ عمل کو یقینی بنانے کے لیے کام کریں۔ ایڈیشنل سیکرٹری فیڈرل بورڈ آف انویسٹمنٹ مکرم جاہ انصاری نے کہاکہ پاکستان میں آسان کاروبار پروگرام کے حوالہ سے گزشتہ تین سال میں بہت ترقی کی ہے اور اس بابت اصلاحات کے حوالہ سے ہم دنیا میں چھٹے نمبر پر اور جنوبی ایشیاء میں پہلے نمبر پر ہیں۔ انہوں نے ورکشاپ کے شرکاء کو پی آرایم آئی کے حوالہ سے تفصیلی بریفنگ دی اور ان اصلاحات کے حوالہ سے بتایا جن پر عمل پیرا ہو کر ہم کاروبار کرنے والے افراد کے لیے ایک سازگار ماحول فراہم کر سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کاروبار دوست ماحول فراہم کیا جائے تو بڑے پیمانے پر سرمایہ کار آزاد کشمیر میں سرمایہ کاری کرنے کیلئے تیار ہیں۔ڈائریکٹر فیڈرل بورڈ آف انویسٹمنٹ زعفران قاسم نے کہا کہ پی آ رایم آئی کی سٹیرنگ کمیٹی وزیر اعظم پاکستان کی زیر سربراہی کام کر رہی ہے جس میں وفاق، صوبوں اور پرائیویٹ سیکٹر کو نمائندگی حاصل ہے۔ دنیا میں کاروبار کے حوالہ سے معاشی صورتحال اور پالیسیز بہت اہمیت کی حامل ہیں جن ممالک میں قوانین آسان ہیں وہاں معاشی ترقی کے زیادہ مواقع میسر آتے ہیں۔باقی صوبوں کے ساتھ آزادکشمیر میں بھی کاروبار کے بہتر مواقع فراہم کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ تربیتی ورکشاپ کے اختتام پر شرکاء میں سرٹیفکیٹ بھی تقسیم کیے گئے۔ ۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں