واشنگٹن(پی این آئی)امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ انہوں نے روسی صدر ولادیمیر پوتن کو بتایا ہے کہ اگر یوکرین پر حملہ کیا گیا تو روس کو اس کی ’بھاری قیمت‘ چکانا ہوگی اور تباہ کن معاشی نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔خبر ایجنسی روئٹرز کے مطابق سنیچر کو صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے امریکہ کے صدر نے کہا کہ روس کے حملے کی صورت میں یوکرین میں امریکی زمینی افواج بھیجنا کبھی زیرغور نہیں رہا تاہم امریکہ اور نیٹو کو مشرقی یورپ کے ملکوں کے دفاع کو مضبوط بنانے کے لیے فوج بھیجنا ہوگی۔
’میں نے صدر پوتن کو واضح طور پر بتا دیا ہے کہ اگر انہوں نے یوکرین کی طرف بڑھنے کی کوشش کی تو اس کے نتائج ان کی معیشت کے لیے بہت زیادہ تباہ کن ہوں گے۔‘جو بائیڈن نے گزشتہ ہفتے روسی صدر سے دو گھنٹے ٹیلی فون پر بات چیت کی تھی۔امریکی صدر نے کہا کہ وہ روسی صدر پر واضح کر چکے ہیں کہ یوکرین پر حملے کی صورت میں اُن کے ملک کی دنیا میں شناخت تبدیل ہو جائے گی۔صدر جو بائیڈن نے اختتام ہفتہ اپنے آبائی علاقے ولمنگٹن میں گزارا۔روئٹرز کے مطابق دنیا کی سات دولت مند جمہوریتوں کے گروپ کے وزرائے خارجہ نے بھی سنیچر کو ماسکو کو اسی طرح کا ایک پیغام بھیجا ہے۔جی سیون ملکوں کے وزرائے خارجہ نے لیورپول میں ملاقات کے بعد روس کو حملے کی صورت میں سنگین نتائج سے آگاہ کیا اور ماسکو پر زور دیا کہ وہ بات چیت پر میز پر آئے۔حکام نے بتایا کہ پیر کو جی سیون کے وزرائے خزانہ ایک ورچول اجلاس میں معاشی تحفظات اور مہنگائی پر گفتگو کریں گے تاہم روس کی جانب سے یوکرین کو لاحق کسی بھی ممکنہ خطرے کو بھی زیربحث لائیں گے۔
یوکرین نے الزام لگایا ہے کہ روس اُس کی سرحدوں پر ہزاروں کی تعداد میں فوجی اہلکاروں کو اکٹھا کر رہا ہے اور ممکنہ طور پر کسی بڑے حملے کی تیاری ہے۔روس نے یوکرین پر حملے کی منصوبہ بندی کی تردید کرتے ہوئے یوکرین اور امریکہ پر عدم استحکام لانے والے رویے کا الزام لگایا ہے۔روس کا کہنا ہے کہ اس کو اپنے تحفظ کی ضمانت درکار ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں