وزیراعظم عمران خان نے 12 ارب روپے کے لیے درخواست منظور کر لی ہے، اس سے بقایا جات کی ادائیگی ہوگی، زیر تعمیر انفراسٹرکچر مکمل کیا جائیگا، وزیراعظم آزاد کشمیر کا اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال

مظفرآباد (پی آئی ڈی) وزیر اعظم آزادجموں وکشمیر سردار عبدالقیوم نیازی نے کہا ہے کہ سابقہ حکومتوں کی نااہلی کی وجہ سے52ارب کے فنڈز سیلاب کی وجہ سے سندھ اور پنجاب منتقل ہو گئے تھے جن کو واپس نہیں لایا گیااور زلزلہ کے بعد بحالی کے کاموں میں مشکلات آئیں۔ زلزلہ2005کے بعد زیر تعمیر انفراسٹرکچر کو مکمل کرنے اور بقایا جات کی ادائیگی کیلئے میں وزیراعظم پاکستان عمران خان کو 12ارب روپے دینے کی درخواست کی تھی جو انہوں نے منظور کر لی ہے۔

ایرانے اس سال فنڈختم کر دیا تھا،جس کی وجہ سے کام مکمل ہونے کے بعد بہت ساری جگہوں پر رقم کی ادائیگی باقی تھی جس پر وزیراعظم پاکستان کو درخواست کی گئی۔ اس رقم سے بقایا جات کی ادائیگی ہوگی اور زیر تعمیر انفراسٹرکچر کو مکمل کیا جائیگا۔ وزیراعظم آزادجموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کر رہے تھے۔ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے سینئر وزیر سردارتنویر الیاس خان نے کہاکہ مستقبل کو مدنظر رکھنا ہو گا اور اربنائزیشن کے دوران مستقبل کے چیلنجز پر نظر رکھنا ہوگی تاکہ آنے والی نسلیں ہمیں اچھے الفاظ میں یاد کریں، زلزلہ 2005کے بعد مظفرآباد شہر میں عمارتوں کی حالت بہتر ہوئی، ماضی میں میرپور اور مظفرآبادسمیت دیگر شہروں کی اربنائزیشن بین الاقوامی معیار کے مطابق نہیں کی گئی جس کی وجہ سے ماحولیاتی و دیگر مسائل جنم لے رہے ہیں۔

شہروں میں تنگ گلیوں کی وجہ سے ریسکیو آپریشنز میں دشواری ہو تی ہے۔ مظفرآباد شہر میں پانی کا مسئلہ ہے یہاں واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ نہ ہونے کی وجہ سے سیوریج کا پانی دریا میں جاتا ہے۔ ہمیں سوچنا ہوگا کہ آئندہ سو سال/دوسو سال بعد اربنائزیشن کی کیا صورتحال ہوگی۔ کوٹلی میں بھی پانی کا مسئلہ ہے۔ ممبر اسمبلی چوہدری یاسر سلطان نے کہاکہ اہلیان میرپور کا شکرگزار ہوں جنہوں نے بہت بھاری لیڈ سے مجھے ایوان تک پہنچایا۔ میرپور کے مسائل کو حل کروانے کیلئے اپنا بھرپور کردارادا کروں گا۔ میرپور کے لوگوں نے منگلا ڈیم کیلئے دو بار قربانی دی۔آزاد کشمیر تحریک آزادی کا بیس کیمپ ہے سب نے مل کر عملی طور پر بیس کیمپ کا کردار ادا کرنا ہے۔ انہوں نے کہاکہ کشمیریوں کی بہترین انداز میں نمائندگی کرنے پر وزیراعظم پاکستان عمران خان کے شکرگزار ہیں۔۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں