مکوآنہ (پی این آئی ) خواتین کو سر عام برہنہ کرنے کے معاملہ۔اصل حقائق اورتصویر کادوسرارخ,عورتیں عادی مجرم اورچورنکلیں,شہریوں اورتاجروں نے مطالبہ کیا ہے کہ ان خواتین کو گرفتار کرکے تحقیقات کی جائے توامید ہے کہ شہر اورگردونواح میں ہونے والی سینکڑوں وارداتیں میں ملوث نکلے گی ، تاجر وں اور شہریوں کا دوکان کے مالک کی گرفتاری پر روڈ بلاک کر کے پولیس کیخلاف نعرے بازی،پولیس روڈ بلاک کرکے احجاج کرنے والوں کے خلاف بھی الگ مقد مہ درج کرلیا ،
این این آئی کے مطابق فیصل ا?بادتھانہ ملت ٹاؤن کے علاقہ میں خواتین کو سر عام برہنہ کرنے کے معاملے میں اہم پیشرفت خواتین خود برہنہ ہوئیں یا کیا گیا CCTV فوٹیجز نے سارا ماجرا دکھا دیا ویڈیو دیکھئے، فوٹیج میں نظر ا?نے والی خواتین وارداتی اور عادی مجرم تھیں جو مانگنے والیوں کا روپ دھار کر الیکٹرک اسٹور میں چوری کی نیت سے داخل ہوئیں دوکان میں موجود لڑکے نے انکو روکنے کی کوشش کی لیکن انکی چالاکی بھانپ کر وہ فوراً دوکان سے باہر ا?یا اور انہیں دوکان میں
بند کرنے کی کوشش کی لیکن چالاک خواتین نے خود کو بچانے کیلئے اپنے کپڑے پھاڑ لئے تاکہ اسکا الزام دوکاندار پر لگا کر خود کو مظلوم ثابت کرکے موقع پاکر وہاں سے نکلیں اور خود کی جانیں بچائیں لیکن یہاں ساری گیم الٹ ہوگئی کیونکہ اس دوکاندار نے اپنے قریبی دوکانداروں کو فوراً بلا لیا یہ چاروں تو اسکے شکنجے میں نہیں ا?سکیں لیکن ایک عورت کو اس نے پورے طریقے سے قابو کرلیا اور دیگر دوکاندار کو جمع کرکے پولیس کو اطلاع دی اس دوران تین خواتین نے اس پکڑی گئی
خاتون کو چھوڑ کر جانیں عافیت سمجھی لیکن مدد کے لیے ا?ئے دوکانداروں نے انہیں دبوچ لیا اور جانے نہیں دیا اپنے ا?پ کو پھنستا دیکھ کر ان خواتین اپنی پکڑی جانیوالی ساتھی خاتون کو چھڑانے کے لیے ہرممکن کوشش کی اور اپنی ہار کو دیکھ اپنے جسم پر موجود باقی لباس بھی اتار پھینکا اور اس طرح سے وہ بلکل برہنہ ہوگئیں اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے وہاں پر موجود تمام افراد نے ان برہنہ خواتین کو نظر انداز کرنے میں عافیت سمجھی جس کے بعد پولیس نے وہاں پہنچ کر
5 کے قریب افراد کو حراست میں لیا جو کہ اس وقت پولیس حراست میں موجود ہیں تاہم اس سارے واقعے میں غلطی فہمی کا شکار ہم ہوئے جنہوں نے تصویر کا ایک رخ دیکھ کر ان خواتین کو شریف اور مظلوم قرار دیا علاوہ ازیں پولیس نے ویڈیو وائرل ہونے کے بعد ملزم دکاندار سمیت 15افراد کیخلاف مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کر کے ان کو گرفتار کیا گیا تھا، ایس ایچ او ملت ٹائون رضوان شوکت
اور سٹی پولیس آفیسر کے پی آر او سید منیب گیلانی کا کہنا ہے کہ جس ویڈیو میں خواتین ازخود کپڑے پھاڑ رہی ہے ان تمام چیزوں کو صفحہ مثل کا حصہ بنا کر میرٹ پر فیصلہ کیا جائیگا کسی کیساتھ ناانصافی نہیں ہو گی، ایس ایچ او ملت ٹائون کا کہنا ہے کہ ملزمان کی جانب آسیہ سمیت چار خواتین کو پکڑ کر مار اور گھسیٹتے ہوئے دکان کے اندر بند کر کے محبوس بنایا اسکا جرم 342 کا بھی طلاق کیا جا رہا ہے
ملزمان اگر اپنی چوری کی درخواست دیں تو ان کی بھی کارروائی میرٹ پر ہو گی، خانہ بدوش خواتین کو برہنہ کر کے تشدد کا نشانہ بنانے کے مقدمہ میں گرفتار پانچوں ملزمان صدام، محمد فقیر، فیصل، ظہیر اور یوسف کو عدالت میں پیش کئے بغیر تین دن کا جسمانی ریمانڈ حاصل کر لیا گیا، ملزمان کو سکیورٹی خدشات کے پش نظر عدالت میں پیش نہیں کیا گیا ملزمان کو صدر بخشی خانہ میں بند کیا گیا
جس کے بعد ایس ایچ او ملت ٹائون رضوان شوکت اور انچارج انوسٹی گیشن محمد اکبر مثل مقدمہ لیکر علاقہ مجسٹریٹ قمر عباس کی عدالت میں پیش ہوئے، دریں اثنائ خواتین کو تشدد کا نشانہ بنانے والے دوکان مالک کی گرفتاری پر درجنوں افراد نے دونوں طرف سے روڈ بلاک کر کے پولیس کیخلاف نعرے بازی کی، پولیس نے روڈ بلاک کرنیوالے سات نامزد سمیت بیس ملزمان کیخلاف مقدمہ درج کر لیا،
ملت ٹائون پولیس نے حکومت علی کی مدعیت میں روڈ بلاک کرنیوالے مظاہرین کیخلاف 291-290 ت پ کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کر کے انکی تلاش شروع کر دی۔گذشتہ کئی ماہ سے شہر اورگردونواح میں سینکڑوں چوری اور ڈکیتی کی وارداتوں میں خواتین شامل ہیں جوکہ اسطرح گھروں اوردوکانوں پر وارداتوں کرچکی ہیں شہریوں اورتاجروں نے پولیس سے مطالبہ کیا ہے کہ ان کو خواتین کوفوری گرفتار کرکے ان سے تحقیقات کی جائے امید ہاکی اب تک شہر بھر میں ہونے والی وارداتوں میں یہ ہی گروہ شامل ہوگا
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں