ہفتہ کے دن کی چھٹی ختم؟ خبر نے پاکستانیوں کو پریشانی میں مبتلا کر دیا

پشاور(پی این آئی) سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر حسنین خورشید احمد نے وفاقی حکومت سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ بزنس کمیونٹی کو سہولیات کی فراہمی اور مشکلات کے پیش نظر حکومتی محکمہ جات اور ذیلی اداروں میں ہفتہ کے روز امور کی انجام دہی کیلئے چھٹی فوری طور پر ختم کی جائے کیونکہ کاروبار صنعت و تجارت سے پہلے ہی سے کورونا وباء کی وجہ سے شدید متاثر ہے اور ہفتہ کے روز چھٹی کے سرکاری دفاتر کمرشل بنکوں اور دیگر اداروں کی بندش سے بزنس کمیونٹی کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

جس کے ازالہ کے لئے ہفتہ کے چھ دن سرکاری امور کی انجام دہی کے لئے حکومت فوری احکامات جاری کریں ۔گذشتہ روز تاجروں اور صنعتکاروں کے ایک مشترکہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے سرحد چیمبر کے صدر حسنین خورشید احمد نے کہاکہ وفاقی حکومت نے 15اکتوبر 2011ء کو ملک بھر میں بڑھتے ہوئے بجلی کے بحران اور کفایت شعاری پالیسی کے تحت کے ہفتہ میں پانچ دن سرکاری دفاتر میں امور کو جاری رکھنے کے احکامات جاری کئے تھے ۔انہوں نے کہا کہ گذشتہ دس سالوں کے درمیان بجلی کی پیداوار میں کافی حد تک قابو پالیا گیا ہے اور موجودہ صورتحال میں واپڈا کے پاس وافر مقدار میں بجلی بھی دستیاب ہے ۔انہوں نے کہا کہ ملک میں وافر مقدار میں بجلی کی دستیابی اور بجلی بحران پر قابو پانے کے بعد ہفتہ کے روز چھٹی کرنے کا کوئی جواز پیدا نہیں ہوتا ہے کیونکہ سرکاری دفاتر ،ْ ذیلی اداروں بالخصوص کمرشل بینکوںمیں بندش سے کاروبار و تجارتی سرگرمیاں بہت متاثر ہو رہی ہیں ۔ سرحد چیمبر کے صدر نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ موجودہ حالات کے تناظر اور بزنس کمیونٹی کی مشکلات کے پیش نظر سال 2011ء میں جاری کئے گئے احکامات کو واپس لے کر ہفتہ کی چھٹی ختم کی جائے تاکہ ملک بھر میں کاروبار اور تجارتی سرگرمیوں کو فروغ دیا جائے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ ملک کی معیشت ،ْ کاروبار اور تجارت کورونا وباء کی صورتحال کے بعد مزید نقصانات کے متحمل نہیں ہے اور حکومت وزیراعظم پاکستان عمران خان کے ویژن کے تحت کاروباری طبقہ کو سرکاری محکمہ جات و ذیلی اداروں کو زیادہ سے زیادہ سہولیات کی فراہمی کے لئے اقدامات کئے جائیں تاکہ ملک کی معیشت کو استحکام حاصل ہو اور تجارت و کاروباری سرگرمیوں کو فروغ دیا جاسکے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں