آئندہ دس دن کہاں کہاں بارش اور برفباری کا امکان ہے؟ موسمیاتی ادارے نے تفصیلی پیشنگوئی کر دی

اسلام آباد(پی این آئی)اگلے دس دن گلگت بلتستان میں مزید بارش اور برفباری کا امکان۔ بلوچستان میںموسم مزید سردجبکہ ملک کے دیگر علاقوں میں موسم خشک اور سرد رہے گا۔ 8 دسمبر کو گلگت بلتستان اور خیبرپختونخواہ کے انتہائی شمالی علاقوں میں مزید بارش اور برفباری ہوگی۔ 6 دسمبر سے 9 دسمبر تک بادل چھائے رہیں گے۔ مغربی ہواؤں کا ایک اور سلسلہ بلوچستان کو اس ہفتے کے اختتام پر متاثر کرے گا۔

جس کے بعد آباد ملک میں میں سردی کی ایک لہر گھر داخل ہوگی اور موسم انتہائی سرد مگر خشک رہے گا۔آج شام مغربی ہواؤں کا سلسلہ گلگت بلتستان سے رخصت ہو جائے گا مگر مطلع ابر آلود رہنے کا امکان ہے۔ 8 دسمبر سے 9 دسمبر کے دوران گلگت بلتستان میں کچھ مقامات پر مزید برف باری ہو سکتی ہے۔ ملک کے دیگر علاقوں میں میں ان ہواؤں کا کوئی خاطر خواہ اثر ہونے کا امکان نہیں ہے۔ میدانی علاقوں میں موسم خشک سرد درجہ حرارت معمول سے کم رہیں گے۔ملک کے میدانی علاقوں میں ابھی دس روز بارش کا کوئی امکان نہیں ہے۔ دن کے درجہ حرارت معمول سے دو سے چار ڈگری سینٹی گریڈ کم رہنے کا امکان ہے۔ رات کے درجہ حرارت معمول کے مطابق یا معمول سے دو ڈگری زیادہ رہنے کا امکان ہے۔ دسمبر کو مغربی ہواؤں کا ایک نیا سلسلہ درجہ حرارت میں 5 سے 8 ڈگری سینٹی گریڈ کمی لاسکتا ہے۔ملک کے پہاڑی علاقوں میں 9 دسمبر کے بعد بارش اور برفباری کا خاطر خواہ مکان نہیں ہے۔ دن کے درجہ حرارت 1 سے 4 ڈگری سینٹی گریڈ معمول سے کم رہنے کا امکان ہے۔ تاہم 12 دسمبر کو مغربی ہواؤں کا ایک نیا سلسلہ درجہ حرارت میں 8 سے 12 ڈگری سینٹی گریڈ کمی لاسکتا ہے۔

کشمیر اور گلگت بلتستان کے اونچے مقامات پر درجہ حرارت 3 سے 6 ڈگری سینٹی گریڈ معمول سے کم رہنے کا امکان ہے. تاہم رات کا درجہ حرارت معمول کے مطابق رہے گا۔مشرقی پنجاب اور شمالی سندھ میں دھوپ ہوگی سماگ کا سلسلہ جاری رہے گا۔ لاہور، فیصل آباد، ساہیوال، گوجرانوالہ اور بہاولپور کے ملحقہ علاقوں میں ہوا کا معیار 200 سے +300 رہے گا۔ ہوا کا معیار ہفتے کے اختتام پر مزید خراب ہونے کا امکان ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ہوا کی رفتار دس کلومیٹر فی گھنٹہ سے بھی کم ہوگی۔ اس دوران راولپنڈی اسلام آباد پشاور اور ملتان کے گردونواح میں میں ہوا کا معیار یار 100 سے 150 اس کی آس پاس رہے گا۔ منگل کی شام سے ہوا کا معیار مزید بگڑنے کا امکان ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں