اسلام آباد (پی این آئی) سینئر صحافی ہارون الرشید کا کہنا ہے کہ عمران خان کو گھر بھیجنے کے لیے 3 سطحوں پر کام ہو رہا ہے۔نجی ٹی وی چینل کے پروگرام ’مدِ مقابل‘ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد کی تیاری تو ہے۔تحریک عدم اعتماد کی تیاری ایک جگہ پرنہیں بلکہ تین جگہ پر ہے۔چوہدری پرویز الہیٰ کے خلاف بھی عدم استحکام آ سکتا ہے۔سینٹ کے چئیرمین اور وزیراعظم کے خلاف بھی آ سکتی ہے۔
شہباز شریف رابطے کر رہے ہیں، تحریک کامیاب ہو گئی تو وزیراعظم انہی کو بنا ہے۔آصف زرداری سے بھی شہباز شریف کے بہت اچھے راوبط ہیں۔اسٹیبلشمنٹ کے کچھ لوگوں سے بھی ملاقاتیں کی ہیں۔آصف زرداری سے متعدد بار رابطہ ہوا اور بڑی تفصیل کے ساتھ تبادلہ خیال ہوا ہے۔ان کی بلاول اور مولانا فضل الرحمن سے بات ہوئی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ شہباز شریف ایم کیو ایم کے لوگوں سے بھی ملے ہیں۔عمران خان کے بعض لوگوں سے بھی ملاقاتیں ہوتی رہتی ہیں۔خان صاحب کو پتہ ہے کہ کس کی کس سے ملاقات ہوئی ہے۔کچھ لوگوں کے لہجے بدلے ہوئے ہیں۔اگر اسٹیبلشمنٹ نہیں چاہے گی تو تحریک کامیاب نہیں ہو سکتی۔اگر وہ مدد کریں تو کامیاب ہو سکتی ہے۔قبل ازیں ہارون الرشید نے کہا کہ امریکی سفارتکار جو یہاں آ کر لوگوں سے مل رہے ہیں وہ لوگوں سے صاف کہہ رہے ہیں کہ مریم کی مدد کی جائے۔عسکری قیادت کو یہ پیغام دے رہے ہیں کہ اگر آپ اس کو ہٹا دیں تو جیسے ہم نے آپ کی مدت ملازمت کے موقع پر تائید کی تھی اب بھی کر دیں گے۔
یہاں واضح رہے کہ اکتوبر 2021ء کو امریکی ناظم الامور انجیلا پی ایگلر نے جاتی امرا میں مسلم لیگ (ن)کی نائب صدر اور سابق وزیراعظم نوازشریف کی صاحبزادی مریم نواز سے ملاقات کی۔ نجی ٹی وی کے مطابق امریکی نظام الامور انجیلا پی ایگلر رائے ونڈ جاتی امراء گئیں جہاں مریم نواز نے ان کا بھرپور استقبال کیا۔ انجیلا پی ایگلر نے مریم نواز سے ملاقات کی۔ مریم نواز نے خصوصی طور پر انجیلا پی ایگلر کے لیے ظہرانے کا اہتمام کیا۔مریم نواز اور امریکی ناظم الامور کے درمیان ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور پر بات چیت کی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں