اسلام آباد (پی آئی ڈی) وزیراعظم آزادجموں و کشمیرسردار عبدالقیوم نیازی نے کہا ہے کہ وزیراعظم پاکستان عمران خان نے سٹیٹس کو توڑا ہے جو ان کی بہت بڑی کامیابی ہے۔ایوان وزیراعظم مظفرآباد کی نئی عمارت کو کشمیر انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کیلیے مختص کریں گے۔1985 سے عملی سیاست میں ہوں اقتدار کو نچلی سطح پر منتقل کرنے کیلیے بلدیاتی انتخابات پر فوکس ہے۔ا
یل او سی کے تمام علاقوں میں بی ایچ یو قائم کئے جائیں گے۔مسلسل کام کرنے کی عادت ہے کام کا ماحول بنانے میں تھوڑا وقت لگ جاتا ہے۔بلدیاتی الیکشن پرانی حلقہ بندیوں پر ہونگے۔وزیراعظم پاکستان سے جتنی ملاقاتیں ہوئیں فوکس مقبوضہ کشمیر کی صورتحال، ریاست کی ترقی اور ایل او سی کے مسائل پر رہا۔اللہ پاک کا شکر ہے اس نے مقام عطا فرمایا انسانوں کیلیے بھلائی ہونی چاہیے اسی میں عزت ہے دو مرتبہ ڈسٹرکٹ کونسل رہا عوام سے گہرا تعلق ہے۔
ایڈہاک ایکٹ آزادکشمیر کے پڑھے لکھے نوجوانوں کے ساتھ زیادتی اور میرٹ کا قتل تھا۔ایوان وزیراعظم کے اخراجات میں خاطر خواہ کمی کی ہے۔بلدیاتی اداروں میں ایڈمنسٹریٹر لگانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔اپوزیشن جمہوری عمل کا حسن ہے۔وزیراعظم نے ان خیالات کا اظہار جموں کشمیر ہاوس اسلام آباد میں کشمیر بیٹ ایسوسی ایشن اور مختلف وفود سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔
وزیراعظم سردار عبدالقیوم نیازی نے کہا کہ 1985 سے عملی سیاست میں ہوں لوگوں سے قریبی تعلق ہے۔وزیراعظم پاکستان عمران خان سے دوسری ملاقات میں کہا کہ بلدیاتی الیکشن ہونے چاہیں عمران خان نے سٹیٹس کو توڑا ہے جو ان کی بڑی کامیابی ہے۔بلدیاتی الیکشن کے حوالے سے کام مکمل کر لیا ہے چیزیں جلد ٹھیک ہو جائیں گی مسلسل کام کر رہا ہوں اس لئے پوری ریاست فنگر ٹپس پر ہے بلدیاتی الیکشن پرانی حلقہ بندیوں پر ہونگے۔
انہوں نے کہا کہ بلدیاتی الیکشن میں نوجوانوں اور خواتین کو موثر نمائندگی دیں گے بلدیاتی انتخابات متناسب نمائندگی کی بنیاد پر ہونگے آزادجموں و کشمیر میں بلدیاتی نظام اپنا نظام ہو گا جو ہماری پہچان ہے۔انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو آگے لائیں گے 23 سال کی عمر میں ممبر ڈسٹرکٹ کونسل بنا ڈسٹرکٹ لوکل کونسل میں قومی سطح کے فیصلے ہوتے تھے کام کرنے کی لگن ہو تو کوئی کام مشکل نہیں ہے لوگوں کو نچلی سطح پر اقتدار منتقل کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ سالانہ ترقیاتی فنڈز ترقیاتی کاموں پر لگیں گے ترقیاتی منصوبوں پر نظر ہے۔ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان عمران خان قول کے پکے ہیں وہ منصوبوں پر عملدرآمد کرتے ہیں جو کہتے ہیں وہ کر کے ہیں۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میری وزیراعظم پاکستان سے بہت سی ملاقاتیں ہو چکی ہیں وزیراعظم پاکستان عمران خان آزادکشمیر کی ترقی کو بہت اہمیت دیتے ہیں وزیراعظم پاکستان سے ریاست کی ترقی،ایل او سی کے مسائل اور مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر گفتگو ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ احتساب کیلیے شفاف نظام بنائیں گے جن کے پاس ایک گاڑی نہیں تھی پانچ پانچ گاڑیوں کے مالک ہیں افسوس ہے کسی جانب سے ایک درخواست نہیں آتی کہ احتساب کیا جائے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکومت نے دو ہفتے میں بارہ سو صرف ایجوکیشن میں بھرتی کئے اور انہیں مستقل کر دیا پانچ ہزارکے قریب افراد کو راتوں رات مستقل کیا اور آنے والوں کیلیے راستے بند کیا ایڈہاک ایکٹ پڑھے لکھے نوجوانوں سے سراسر زیادتی تھی اس لئے آزادکشمیر بھر میں اس قانون کے خاتمے کا خیر مقدم کیا گیا ہم نے کسی ایڈہاک ملازم کو ملازمت سے فارغ نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ 1990 میں جب تحریک آزادی نئے ولولے کیساتھ شروع ہوئی تو بھارت کی چیک پوسٹ کے سامنے بھارت کے خلاف پہلا مظاہرہ میں نے کیا تھا اور بھارت کو للکارا تھا۔انہوں نے کہا کہ کئی مرتبہ بھارت کی فوج کی فائرنگ میں زد میں آیا مگر اپنا علاقہ نہیں چھوڑا جن بنکروں میں رہا ہوں میرے حلقے کے لوگ جانتے ہیں۔ افغانیوں کے پاس کوئی بیس کیمپ نہیں تھا ہمارے پاس بیس کیمپ ہے وزیراعظم بننے کے بعد ایوان وزیراعظم کے اخراجات میں خاطر خواہ کمی کی ہے۔تین ماہ میں 93 لاکھ خرچ کیا۔
سابق حکومت نے صرف آخری تین ماہ میں دو کروڑ 92 لاکھ خرچ کئے۔انہوں نے کہا کہ سیاسی رواداری کو فروغ دونگا اپوزیشن کو برابر کے فنڈز ملیں گے۔ایل او سی پر صحت کی بہتر سہولتیں فراہم کریں گے۔ترقیاتی پیکج میں ایل او سی کے لئے الگ سے فنڈ مختص کئے جائیں گے ایل او سی کے علاقوں میں بی ایچ یو قائم کرونگا۔تعمیری اپوزیشن جمہوریت کا حسن ہوتی ہے۔انہوں نے بتایا کہ کشمیر انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کیلیے ایوان وزیراعظم مظفرآباد کو مختص کر رہا ہوں۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں