اسلام آباد (پی این آئی)آئی ایم ایف کی شرائط پر عمل کرتے ہوئے مہنگائی پلان تیار کر لیا گیا۔بجلی، گیس اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں مرحلہ وار بڑھائی جائیں گی۔حکومت پلان کے تحت آئندہ ڈیڑھ برس میں 3 مرحلوں میں بجلی سبسڈی ختم ، نرخ میں اضافہ بنیادی ٹریف پر ہو گا۔فیول پرائس ایڈجسمنٹ کی مد میں عوام کی جیب سے پیسہ نکالنے کا سلسلہ بھی جاری رکھا جائے گا۔
گیس کی قیمت بڑھانے کے لیے اوگرا فیصلوں پر بھی عملدرآمد اسی سال سے ہو گا۔آئی ایم ایف شرائط کے مطابق پٹرولیم مصنوعات پر لیوی گذشتہ دو سالوں کی سطح پر لانے کے لیے لیوی جون تک ہر ماہ 4 روپے فی لیٹر بڑھائی جائے گی۔پٹرولیم مصنوعات سمیت دیگر اشیاء پر سیلز ٹیکس 17 فیصد عائد کیا جائے گا۔آئی ایم ایف کی جانب سے قرض کی نئی قسط ملنے کی توقع ہے تاہم پروگرام کی بحالی کے لیے نئی شرائط عائد کی گئی۔حکومتی اداروں میں کرپشن کا خاتمہ کرنا ہو گا۔ٹیکس 20 مزید بڑھانا ہو گا۔آئی ایم ایف کے مطابق پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بڑھا ہے اور روپے کی قدر میں کمی آئی۔رواں برس جی ڈی پی گروتھ 4 فیصد سے زائد اور آئندہ سال 4.5 فیصد رہنے کا امکان ہے،آئی ایم ایف نے سماجی اور ترقیاتی اخراجات کے لیے ٹیکس مراعات ضروری قرار دیا۔
آئی ایم ایف نے مانیٹری پالیسی کے ذریعے مہنگائی پر قابو پانے پر زور دیا گیا تاہم مہنگائی اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔قبل ازیں عالمی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف ) نے حکومت پاکستان کی اسٹیٹ بینک سے قرض لینے کا راستہ کُھلا رکھنے کی تجویز مسترد کر دی تھی۔مرکزی بینک کا 100فیصد منافع بھی اس وقت تک وفاقی حکومت کو منتقل نہیں ہوسکے گا جب تک کہ بینک اپنے مالیاتی واجبات کے لیے کوئی کور حاصل نہیں کرلیتا۔ جبکہ اسٹیٹ بینک کے نفع کا 20 فیصد بینک کے پاس ہی رہے گا جب تک کہ وہ مطلوبہ کور حاصل نہیں کرلیتا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں