اسلام آباد (پی این آئی) سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے مبینہ آڈیو کلپ سامنے آنے پر اسلام آباد ہائیکورٹ جانے پر غور شروع کردیا۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے سابق چیف جسٹس نے کہا کہ ان کی تقریر کے حصے جوڑ کر جعلی آڈیو کلپ جاری کیا گیا ، اسلام آباد ہائیکورٹ میں کیس چل رہا ہے، عدالت اس کلپ کے معاملے کو بھی کیس کا حصہ بنائے، ان کی تقریر کے حصے اٹھا کر ایک آڈیو کلپ بنا کر جعلسازی کی گئی۔
پینل کوڈ کے تحت اس معاملے کو بھی سننا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ جعلی آڈیو کلپ کے ذریعے ان کی ساکھ متاثر کرنے کی کوشش کی گئی، وہ وکلا سے مشاورت کریں گا، اس معاملے پر وہ اسلام آباد ہائیکورٹ بھی جا سکتے ہیں۔ خیال رہے کہ گزشتہ روز صحافی احمد نورانی نے ایک آڈیو کلپ جاری کیا تھا جس میں ثاقب نثار کو نواز شریف اور مریم نواز کو سزا دینے کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے سنا جاسکتا ہے۔ اس آڈیو کلپ کے بارے میں اب یہ دعویٰ سامنے آیا ہے کہ یہ دراصل سابق چیف جسٹس کے اسلام آباد ہائیکورٹ بار کی تقریب سے خطاب کے کچھ حصے کاٹ کر تیار کی گئی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں