اسلام آباد (پی این آئی) سی این جی سیکٹر کوبند کرکے گھریلوصارفین کو گیس فراہمی کا فیصلہ کیا گیا ہے، سی این جی سیکٹر کو یکم دسمبر سے 15جنوری تک بند رکھا جائے گا، گھریلوصارفین، سیمنٹ سیکٹرز، فرٹیلائزر اور درآمدی صنعتوں کو گیس کی فراہمی جاری رہے گی۔ ذرائع نجی ٹی وی کے مطابق کابینہ کمیٹی برائے توانائی کا اجلاس ہوا، کابینہ توانائی کمیٹی نے سردیوں کیلئے گیس لوڈمینجمنٹ پلان کی منظوری دی گئی۔
اجلاس میں سی این جی سیکٹر کو یکم دسمبر سے 15 جنوری تک بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ سی این جی سیکٹر کو بند کرکے گھریلوصارفین کو بلاتعطل گیس فراہم کی جائے گی۔ سیمنٹ سیکٹرز، فرٹیلائزر اور درآمدی صنعتوں کو بھی گیس کی فراہمی جاری رہے گی۔گزشتہ روز وفاقی مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد نے کہا کہ امید ہے روپے کی قدر میں جلد استحکام آجائے گا۔ملک میں گیس کی قلت کا مسئلہ بہت بڑا ہے۔اگلے سال فروری سے مارچ تک گیس کے حوالے سے مسائل موجود رہیںگے جو صنعتیں بجلی پیدا کرنے کے لیے گیس استعمال کررہی ہیں انہیں گیس کی فراہمی منقطع نہیں ہوگی۔سی پیک منصوبہ پاکستان کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔اس منصوبے پر کام نہیں رکا بلکہ اس کی سمت اب صنعتی زون پر ہے۔ چین کے ساتھ پہلے ایف ٹی اے سے بہت سے پاکستان کی صنعتیں تباہ ہوگئیں تھیں۔چین جاکر اس معاملے پر بات کی۔ چین کو 313 ٹیرف لائن دی جسے انہوں نے تسلیم کیا۔
اب چین کو پاکستان کی برآمدات بہتر ہونا شروع ہوگئی ہے۔ملک میں موجود گیس بحران کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے عبدالرزاق داو ٴد نے کہا کہ گیس کی سپلائی پر میں بھی پریشان ہوں۔ گیس کی قلت کا مسئلہ بہت بڑا ہے۔جو صنعتیں بجلی پیدا کرنے کے لیے گیس استعمال کررہی ہیں انہیں گیس کی سپلائی منقطع نہیں ہوگی۔برآمدی شعبے کی بھی گیس بند نہیں کی جائے گی۔ اگلے سال فروری سے مارچ تک گیس کی مسائل رہیں گے۔ ہماری کوشش ہے کہ برآمدی شعبے کو کم سے کم مشکلات کا سامنا ہو۔پاکستان کی برآمدات میں مسلسل اضافے پر توجہ مرکوز ہے۔ برآمدات بڑھانے کے لیے صنعتوں کو گیس کی سپلائی بہت اہم ہے۔ وزارت توانائی سے اس معاملے پر مسلسل رابطے میں ہوں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں