تحریک انصاف نے کتنے اراکین قومی اسمبلی نے پیپلزپارٹی میں شمولیت کا فیصلہ کر لیا؟ دعوے نے ہلچل مچا دی

اسلام آباد (پی این آئی) پیپلزپارٹی کے رکن قومی اسمبلی قادر مندوخیل کا دعوی ہے کہ کراچی سے تحریک انصاف کے 11 ایم این ایز پیپلزپارٹی کے ساتھ رابطے میں ہیں، تحریک عدم اعتماد آئی تو وزیر اعظم عمران خان کے خلاف ووٹ بھی دیں گے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما قادر مندوخیل سے اینکر ثمر عباس نے سوال کیا کہ چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کہہ چکے ہیں کہ پاکستان تحریک انصاف کے کچھ رہنماؤں نے ہم سے رابطہ کیا ہے۔

ہمیں بتا دیں کہ پی ٹی آئی کے کتنے لوگ قانون سازی کے خلاف آپ کو ووٹ دیں گے۔جس کا جواب دیتے ہوئے قادر مندوخیل نے کہا کہ میں آپ کو کراچی کا بتا سکتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ فیصل واوڈا تو اب قومی اسمبلی نہیں رہا لیکن علی زیدی اور اسد عمر کے علاوہ باقی گیارہ ایم این ایز تحریک انصاف کو ووٹ نہیں دیں گے۔جہانگیر ترین جن لوگوں کو جہاز میں لائے تھے وہ تو حکومت سے پہلے ہی الگ ہو چکے ہیں۔پی پی رہنما نے مزید کہا کہ اگر تحریک عدم اعتماد آئی تو وزیراعظم عمران خان کے خلاف مذکورہ حکومتی رہنماؤں دینگے۔واضح رہے کہ اتحادی جماعتیں بھی حکومت سے ناراض ہیں۔اکستان مسلم لیگ (ق) نے ایک بار پھر موجودہ پنجاب حکومت پر اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے شکوہ کیا ہے کہ فیصلہ سازی میں پارٹی کی قیادت کو اعتماد میں نہیں لیا جاتا‘ چوہدری بردران ہر وقت دستک دیتے ہیں کہ حکومت پنجاب، مسلم لیگ (ق) اور کابینہ میں اس کے وزرا کو اعتماد میں نہیں لے رہی۔

نجی ٹی وی نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے بامشکل تمام متعلقہ قانون سازوں کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں اکٹھا کیا تاہم آئندہ انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے ووٹ کے حق سے متعلق اتحادی جماعتوں کے تحفظات پر قومی اسمبلی کا اجلاس ایک ہفتے کے لیے ملتوی کردیا گیا. وسطی پنجاب سے پی ٹی آئی کی اتحادی جماعت مسلم لیگ (ق) نے ای وی ایم پر مشاورت کے لیے کچھ وقت طلب کرتے ہوئے کہا کہ انہیں مذکورہ تجویز پر تحفظات ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں