چین کے ایک فیصلے سےعالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں کم ہو گئیں، 4 نومبر کو اوپیک کے اہم اجلاس پر تمام قوموں کی نظریں لگ گئیں

بیجنگ (پی این آئی) عوامی جمہوریہ چین کے صرف ایک اقدام سے عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں کم ہو گئیں، خام تیل 83.52ڈالرز فی بیرل پر آگیا۔عالمی مارکیٹ سے آنے والی خبروں کے مطابق سرمایہ کار4نومبر کےاوپیک پلس اجلاس سے قبل پوزیشن ایڈجسٹ کرنے لگے۔غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق نیشنل فوڈ اینڈ سٹرٹیجک ریزرو ایڈمنسٹریشن نے اتوار کو کہا تھا کہ چین نے پٹرول اور ڈیزل کے اپنےذخائر جاری کیے تاکہ مارکیٹ کی سپلائی کو بڑھایا جا سکے اور بعض خطوں میں قیمتوں کے استحکام میں مدد کی جا سکے۔ عالمی مارکیٹ کے مطابق خام تیل جس کی قیمت میں جمعے کو 6سینٹ کا اضافہ ہوا تھا،

گزشتہ صبح 20 سینٹ گر کر 83.52ڈالر فی بیرل پر آ گیا۔یو ایس ویسٹ ٹیکساس کا خام تیل جو جمعہ کو 76سینٹ تک اوپر گیا تھا، پیر کو 37سینٹ تک گر کے 83.20ڈالر فی بیرل پر آ گیا۔اس حوالے سےنسان سکیورٹیز میں ریسرچ کے جنرل منیجر ہیرویوکی کیکوکاوا کا کہنا ہے کہ ’چین کی طرف سے ایندھن کے ذخائر کے جاری ہونے کی خبروں کے بعد اور اوپیک پلس میٹنگ سے پہلے سرمایہ کار پوزیشنز کو ایڈجسٹ کر رہے ہیں۔عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں کے حوالے سےسب کی نظریں پٹرولیم برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم، روس اور ان کے اتحادیوں، جنہیں اوپیک پلس کہا جاتا ہے، کی چار نومبر کو ہونے والے اجلاس پر ہیں۔

تجزیہ کاروں کو توقع ہے کہ وہ دسمبر میں سپلائی میں یومیہ چار لاکھ بیرل اضافہ کرنے کے اپنے منصوبے پر قائم رہیں گے۔تیل کی قیمتیں گزشتہ ہفتے کئی برس کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں، جس میں اوپیک پلس کے اس فیصلے سے مدد ملی کہ عالمی سپلائی کے خدشات کے باوجود اپنی پیداوار میں بتدریج اضافے کا منصوبہ برقرار رکھا جائے۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں