لندن(آئی این پی) یوم سیاہ کے موقع پر لندن میں بھارتی سفارتخانے کے سامنے ہزاروں کشمیریوں کا صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کی قیادت میں زبردست احتجاجی مظاہرہ۔ اس موقع پر مظاہرین نے بھارت اور مودی کے خلاف زبردست نعرے بازی کی ، گو مودی گو، کشمیریوں کا قاتل مودی، انڈیا کشمیر سے نکل جا، اقوام متحدہ کشمیریوں کو حق خودارادیت دو، ہم چھین کے لیں گے آزادی ، ہے حق ہمارا آزادی،
ڈیڑھ کروڑ کشمیریوں کا ترجمان بیرسٹر سلطان جیسے فلک شگاف نعرے لگا رہے تھے۔ مظاہرین نے اسی طرح کے بینرز، پلے کارڈز، اور پینا فلیکس بھی اُٹھا رکھے تھے۔ اس موقع پر مظاہرے کے شرکاء نے صرف آزادکشمیر کے جھنڈے اُٹھا رکھے تھے۔اس مظاہرے میں خواتین کی بڑی تعداد بھی شریک تھی۔ احتجاجی مظاہرے میں برطانیہ میں مقیم تارکین وطن کی بڑی تعداد میں شرکت نے 2014 میں لندن میں ملین مارچ کی یاد تازہ کر دی۔
احتجاجی مظاہرہ میں تمام سیاسی جماعتوں اور ہر مکتبہ فکر کے افراد نے شرکت کر کے ثابت کر دیا کہ کشمیر کاز کے لیے سب ایک ہیں۔یوم سیاہ کے موقع پر ہونے والا احتجاجی مظاہرہ انڈین ہائی کمشن لندن کے سامنے سے شروع ہوا اور اس کے بعدمظاہرین نے صدر ریاست بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کی قیادت میں مظاہرے کے شرکاء نے برطانوی وزیراعظم کی رہائش گاہ 10, ڈاوننگ ا سٹریٹ تک مارچ کیا۔اس موقع پر صدر ریاست بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے برطانوی وزیر اعظم کی رہائش گاہ 10ڈائوننگ اسٹریٹ میں ایک یادداشت بھی پیش کی۔
اس موقع پر مظاہرے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ 27اکتوبر 1947 میں بھارت نے اپنی فوج مقبوضہ کشمیر میں داخل کر کے کشمیر پر ناجائز قبضہ کیا تھا اسی وجہ سے ستائیس اکتوبر کو کشمیری یوم سیاہ کے طور پر مناتے ہیں۔ہم آج یہاں پر مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ناجائز قبضہ اور بھارتی فوج کے مقبوضہ کشمیر میں مظالم کی مذمت کرنے کے لیے جمع ہوئے ہیں،ہم آج یہاں مقبوضہ کشمیر کے عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے اکٹھے ہوئے ہیں۔ہم اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں مسئلہ کشمیر کا حل چاہتے ہیںاور اقوام متحدہ کی قراردادیں کہتی ہیں کہ کشمیریوں کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ اپنے مستقبل کا فیصلہ خودکریں۔
بھارت کو افغانستان سے سبق سیکھنا چاہیے۔مقبوضہ کشمیر کے عوام بھی افغانستان کے عوام کی طرح آزادی حاصل کریں گے۔جبر کے ذریعے کسی قوم کو غلام نہیں بنایا جا سکتا۔سوویت یونین افغانستان پر اپنا قبضہ برقرار نہ رکھ سکا، امریکہ اور سویت یونین کو افغانستان میں شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔ہم بین الاقوامی برادری اور انسانی حقوق پر یقین رکھنے والوں تنظیموں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ کشمیریوں کے حق خودارادیت کی حمایت کریں۔جب تک کشمیریوں کو حق خودارادیت نہیں ملتا ہم اپنی جدوجہد کرتے رہیں گے۔
بھارت اب مقبوضہ کشمیر میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنا چاہتا ہے اسی وجہ سے وہ بڑی تعداد میں ہندوؤں کو مقبوضہ کشمیر میںجعلی ڈومیسائل جاری کر رہا ہے۔ہم آج یوم سیاہ کے موقع پر مقبوضہ کشمیر کے عوام کو سلام پیش کرتے ہیں جو نو لاکھ بھارتی فوج کے سامنے ڈٹ کر اپنی آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں۔صدر ریاست بیرسٹر سلطان محمود چوہدر نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام بھارتی تسلط سے جلد آزادی حاصل کریں گے ہم دنیا کی مہذب قوموں سے کہتے ہیں کہ وہ کشمیری قوم کا ساتھ دیں۔
گزشتہ دو سال کرونا کی وجہ سے برطانیہ سمیت دیگر بین الاقوامی فورمز پر کشمیر ایشو کے حوالے سے زیادہ کام نہیں ہو ا ، اسی وجہ سے میںنے اب بین الاقوامی سطح پرمسئلہ کشمیرکو اُجاگر کرنے کے حوالے سے جارحانہ انداز میں کام شروع کر دیا ہے۔ پچھلے ماہ میں نے امریکہ کا دورہ کیا اور اب میں برطانیہ میں موجود ہوں ۔کرونا اور دیگر مشکلات کے باوجود آج بڑی تعداد میںبرطانیہ میں مقیم کشمیریوں نے یہاں جمع ہو کر کشمیر کاز کے ساتھ اپنی کمٹمنٹ اور وابستگی ثابت کر دی ہے جس پر میں آپ سب کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
بعد ازاں صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری فوری طور پر بیلجیم کے درالحکومت برسلز روانہ ہو گے جہاں پر وہ آج ایک مظاہرے کی قیادت کریں گے اسی طر اگلے روز وہ ہالینڈ کے درالحکومت دی ہیگ میں عالمی عدالت انصاف کے سامنے کشمیریوں کے مظاہرے میں شریک ہوں گے جبکہ اُس سے اگلے روز وہ پیرس میں کشمیریوں کے مظاہرے کی قیادت کریں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں