پنڈورا لیکس سے سیاسی اور معاشی عدم استحکام بڑھ سکتا ہے‘پاور کمپنیوں کی اووربلنک ڈاکہ ہے جس کی مذمت کرتے ہیں ‘روپے کی قدر میں کمی قدرتی نہیں انجینئرڈ ہے

اسلام آباد (آئی این پی)تاجر رہنما اوراسلام آباد چیمبر کے سابق صدر شاہد رشید بٹ نے کہا ہے کہ پنڈورا لیکس سے ملک و قوم کو لوٹنے والی اشرافیہ مزید بے نقاب ہو گئی ہے۔ ان لیکس سے ملک میں جاری سیاسی اور معاشی عدم استحکام مزید بڑھ سکتا ہے۔انھوں نے کہا کہ کاروباری برادری پاور کمپنیوں کی جانب سے اوور بلند کر کے عوام کی جیب سے اربوں روپے نکلوانے کی بھرپور مزمت کرتی ہے۔ موسم بہتر ہونے کے

باوجود ملک بھر میں بجلی کے صارفین سے معمول کے مقابلہ میں ایک سو سے دو سو فیصد تک زیادہ بل وصول کئے گئے ہیں جو ڈاکہ ہے جس میں اس شعبہ کا ریگولیٹر بھی ملوث ہے۔ سپریم کورٹ اس معاملہ کی تحقیقات کرے اور ذمہ داروں کو سزا دے۔شاہد رشید بٹ نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ روپے کی بے توقیری اتفاقی یا قدرتی نہیں ہے ۔ڈالر کی اڑان کی وجہ سے مہنگائی مسلسل بڑھ رہی ہے جبکہ قرضوں میں بیٹھے بٹھائے پونے دو کھرب روپے تک کا اضافہ ہو گیا ہے۔روپے پر درامدات میں اضافہ اور دیگر عوامل کا دبائو موجود ہے مگر یہ اتنا زیادہ نہیں جتنا بتایا جا رہا ہے۔ روپے کی قدر میں تیزی سے آنے والی کمی اقتصادی قوانین کے خلاف ہے اور اسے کسی صورت قدرتی قرار نہیں دیا جا سکتا

ہے۔انھوں نے کہا کہ روپے کو کمزور کرنے سے ملک پر قرضوں کے بوجھ میں سترہ سو ارب روپے تک کا اضافہ ہوا ہے جبکہ سود میں ستر ارب روپے تک کا اضافہ ہوا ہے۔اس سے نہ صرف مہنگائی اور پیداوار کی لاگت بڑھی ہے بلکہ برامدات بھی متاثر ہو رہی ہیں کیونکہ برامدات میں بھی درامد شدہ خام مال استعمال ہوتا ہے جسکی قیمت مسلسل بڑھ رہی ہے۔ماضی میں بھی روپے کو کمزور کر کے برامدات خاطر خواہ حد تک بڑھانے کی تمام کوششیں ناکام رہی ہیں کیونکہ مختلف شعبے برامدات میں تیس سے ساٹھ فیصد تک درامدی خام مال استعمال کرتے ہیں جس کے مہنگا ہونے سے برامدات مہنگی ہو جاتی ہیں۔روپے کی قدر میں کمی کرنے سے شرح سود بڑھانا اور بجلی و ایندھن کی قیمت بڑھانا ضروری ہو جاتا ہے جیسا کے عوام نے گزشتہ ایک ماہ میں دیکھا ہے جس سے عام آدمی ، صنعت اور زراعت سمیت تمام شعبے متاثر ہوتے ہیں۔ اگر گورنر سٹیٹ بینک ڈالر پر قابو نہیں پا سکتے تو گھر چلے جائیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں