آرمی چیف کی ایکسٹینشن کے معاملہ میں کوئی ابہام نہیں یہ درست فیصلہ تھا

لاہور(پی این آئی ) اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کے معاملےپر پارلیمنٹ میں ووٹ دینے کا فیصلہ پارٹی قیادت کا تھا۔

 

 

صحافیوں سے گفتگو کے دوران مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے شہباز شریف کا کہناتھا کہ آرمی چیف کی ایکسٹینشن کے معاملہ میں کوئی ابہام نہیں یہ درست فیصلہ تھا، قوموں کی زندگی میں ایسے معاملات آتے ہیں اور ایسے معاملات میں قومی مفادکو ذاتی مفاد سے اوپر رکھنا چاہئے۔واضح رہے کہ مریم نواز نے جمعرات کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیشی کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ جنرل باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کے ’گناہ‘ میں شامل نہیں تھیں۔یاد رہے کہ جنوری 2020 میں پارلیمنٹ نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں آرمی ایکٹ میں ترمیم کر کے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کر دی تھی اور اس وقت پاکستان مسلم لیگ (ن) سمیت پارلیمان میں موجود تمام اپوزیشن جماعتوں نے اس ترمیم کے حق میں ووٹ دیا تھا۔ مسلم لیگ ن کے رہنما اور اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز نے 2018 کے انتخابات پر تحفظات کے باوجود سیاہ پٹیاں باندھ کر حلف لینے کی وجہ سے پردہ اٹھا دیا ، کہا کہ ایسا صرف جمہوریت کی گاڑی کو پٹری پر رواں رکھنے کیلئے کیا گیا۔لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حمزہ شہباز نے کہا کہ آئندہ انتخابات میں تمام سیاسی جماعتوں کو یکساں پلیٹ فارم ملنا چاہئے ، عوام کے ووٹوں کے فیصلوں کو عزت دی جائے تاکہ موجودہ ملکی مسائل کا حل ہو سکے ، پنڈی موٹر وے اور پشاور بس میں اربوں روپے کے غبن نظر آتے ہیں ، ہماری حکومت میں عوام ڈینگی کو بھول چکے تھے ، اب پھر ڈینگی سے اموات ہو رہی ہیں ، جب ہمارے دور میں ڈینگی آیا تو شہباز شریف صاحب مجھ سمیت تمام ایم پی ایز کو صبح چھ بجے جگاکر فیلڈ میں بھیجتے تھے ، ہم نے ڈینگی کو ختم کر دیا تھا مگر آج پھر اموات ہو رہی ہے ۔حمزہ شہباز نے کہا کہ آج ادویات کی قیمتوں میں چار سو فیصد تک اضافہ ہو چکا ہے ، خطرناک مہنگائی کا طوفان ہے جو کہیں بھی تھمے گا نہیں بلکہ بڑھتا جائے گا، عوام کے منہ سے نوالہ چھین لیا گیا ہے ،اس عذاب سے اللہ جان چھڑائے ، ہم عوامی رابطہ مہم شروع کرنے لگے ہیں ، سیاسی جماعتوں اور عوام کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔صحافی کے سوال کہ ن لیگ میں مفاہت اور مزاحمت کا بیانیہ چل رہا ہے آپ کس کے ساتھ ہیں کے جواب میں حمزہ نے کہا کہ میں ن لیگ کا کارکن ہوں ، مفاہت کا مطلب یہ نہیں کہ دو سال جیل میں چلے جائیں بلکہ مفاہمت کا مطلب ہے کہ ہم جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں ۔حمزہ شہباز نے مزید کہا کہ پاکستان نے 72سال میں اتنا قرض نہیں لیا جتنا اس حکومت نے تین سال میں لیا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں