کراچی(پی این آئی)نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے سینئر تجزیہ کار حسن نثار نے کہا کہ میں اس بات پر حیران ہوں کہ ایسے ماتم ہورہے ہیں جیسے کرکٹ میچ منسوخ نہیں ہوا سقوط ڈھاکا ہوگیا ہے۔کوئی بات نہیں ان کی وزیراعظم گمراہ بھی ہوگئی ہیں اس مسئلہ کو پروقار انداز میں حل کریں۔ وہ اس ملک کی وزیراعظم ہیں انہوں نے جو مناسب سمجھا کیااس پر بندہ ہلکا پھلکا کہتا ہے کہ
یہ نہ ہوتا تو بہتر ہے۔اس میں سبز پاسپورٹ کی بے حرمتی کی کیا بات ہے سبز پاسپورٹ کی بے حرمتی تو یہ لوگ کررہے ہیں کہ پورا خاندان باہر بیٹھا ہوا ہے۔عدم برداشت کا دوسرا روپ غصہ ہے جب برداشت ختم ہوجاتی ہے تو سمجھیں معاشرہ آدھا مر گیا۔عدم برداشت خود کشی سے بھی بدتر ہے کیونکہ خود کشی میں تو بندہ ایک جھٹکے میں ختم ہوجاتا ہے اس میں قسطوں میں موت ہے۔قوت برداشت قدرت کا بہت بڑا انعام اور احسان ہے غصہ غصیل کو کمزور اور بیمار کرتا ہے۔افغانستان میں کس کی حکومت ہے مجھے اس سے دلچسپی نہیں ہے میری دلچسپی اس بات سے ہے کہ افغان عوام کے ساتھ کیا ہوتا ہے اگر وہ پھلتے پھولتے ہیں تو ہم خوش ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں