سیالکوٹ (پی این آئی)مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے کہا ہے کہ کنٹونمنٹ بورڈز میں پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) نےجنم لیاتھا اور اسی جگہ پی ٹی آئی کی سیاسی موت واقع ہوگئی ہے،50 لاکھ گھروں، ایک کروڑ نوکریوں کی بات کی، ایک نوکری تو دور کی بات 50 لاکھ لوگ بے روزگار ہوگئے ہیں، عوام کو ان کے خلاف جنگ کرنا ہوگی،آئندہ انتخابات میں نواز شریف کی قیادت میں مسلم لیگ (ن) کامیاب ہوگی اور کہا کہ اس کے لیے ہمارا مطالبہ صاف و شفاف انتخابات ہے۔
سیالکوٹ میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ کنٹونمنٹ بورڈز انتخابات میں دور دور تک کوئی مداخلت نہیں تھی، پنجاب کے عوام کی اکثریت نے کنٹونمنٹ انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کو ووٹ دیا کیونکہ تحریک انصاف سے عوام کا دل بھر چکا ہے ، مہنگائی نے عوام کی کمر توڑ دی ہے، لوگ کیوں نہ پھر آج نواز شریف کی حکومت کو یاد کریں؟تحریک انصاف کی حکومت نے پہلے چینی برآمد کی پھر اسے واپس مہنگے داموں درآمد کیا۔شہباز شریف نے کہا کہ اس حکومت کا صرف یہی کام ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے جہاں جہاں منصوبے بن چکے ہیں وہاں تختیاں اکھاڑتے ہیں اور اپنی تختیاں لگاتے ہیں،جہاں منصوبے چل چکے دوبارہ جا کے وہاں افتتاح کرتے ہیں، اسی طرح سے ہے جیسے جاپان اور جرمنی ہمسایہ ممالک ہیں۔پاکستان کی معیشت کی بربادی جو ان کے ہاتھوں سے ہو رہی ہے,آج آسماں بھی رو رہا ہے,کس طرح تین سال رات دن ریاست مدینہ کا نام لیاجاتارہا,کیاریاست مدینہ میں کوئی بھوکا سوتا تھا?میں جب انہیں جادو ٹونا کہتا ہوں، ڈبا پیر کہتا ہوں تو ناراض ہوتے ہیں، پاکستان کی معیشت کی بربادی کو دیکھ کر میں انہیں اور کیا کہوں؟بعض لوگوں نے شاید پی ٹی آئی کو اس لیے ووٹ دیا ہوگا کہ شاید صحیح تبدیلی آئے گی، ریاست مدینہ کا نام لیا گیا اور عمل 100 فیصد اس کے خلاف کیا ہے، سوا تین سال بعد لوگ مسلم لیگ ن کی حکومت کو اس لیے یاد کرتے ہیں، میرے لیپ ٹاپ بانٹنے پر تنقید کی جاتی تھی، آج کورونا وائرس میں ان ہی لیپ ٹاپ کے ذریعے بچے تعلیم حاصل کر رہے ہیں، 74 سال بعد بھی ہم ایٹمی قوت ہونے کے باوجود بھی کشکول لیے پھرتے ہیں، 2018ء میں عمران خان نے عوام کے ساتھ دھوکا کیا، آج ہم آئی ایم ایف سے قرضے مانگ رہے ہیں، نوٹ چھاپ رہے ہیں۔شہباز شریف نے کہا کہ خواجہ آصف کو جب جیل میں ڈالا گیا میں اس وقت جیل میں ہی تھا، شدید سردیاں تھیں، حکم آیا کہ انہیں زمین پر سلانا ہے اور ہیٹر بھی نہیں دینا، رات کو مجھے اطلاع ملی تو میں نے انہیں گرم پانی کی ایک بوتل پہنچائی جس کے ذریعے انہوں نے رات بسر کی، اس حکومت نے اس طرح کے ظلم کیے ہیں، کاش یہ حکومت مہنگائی، بیروزگاری کے خلاف اقدامات اٹھاتی تو شاید کچھ لوگ انہیں دعائیں دیتے اور یہی وجہ ہے کہ آج کنٹونمنٹ میں عوام نے ان کا قبرستان بنا دیا۔انہوں نے پیش گوئی کی کہ آئندہ انتخابات میں نواز شریف کی قیادت میں مسلم لیگ ن کامیاب ہوگی ،اگلا الیکشن نوازشریف کی قیادت میں مسلم لیگ ن کا ہوگا، شفاف انتخابات کرانا ہوں گے، اس بار جھرلو نہیں چلےگا، کسی سلیکٹڈ کوتسلیم نہیں کریں گے ,عمران خان کہتے ہیں میں دیانت دار وزیراعظم ہوں,جائیں لوگوں سے پوچھ لیں، لوگ کیا رائے رکھتے ہیں?ہمارا مطالبہ صاف و شفاف انتخابات ہے،بلے بازوں کو میدان میں جاکر لوگوں کو بلے چلانا سکھانا چاہیے، انہوں نے جو تھوڑی بہت عزت بنائی تھی وہ وزیر اعظم ہاؤس میں بیٹھ کر ساری گنوا دی، میں نے جلد بازی میں کہہ دیا کہ بجلی کے اندھیرے 6 مہینے میں ختم کر دیں گے، 6 مہینے بعد لوگوں نے کہا کہ شہباز شریف اپنا نام بدلے مگر اللہ کے کرم سے ہم نے 4 سال میں 11 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرکے اندھیرے ہمیشہ کے لیے ختم کیے۔شہباز شریف نے دعویٰ کیا کہ یہ حکومت اگر مسلم لیگ ن کو دوبارہ ملی ہوتی تو ملک کی معیشت راکٹ کی طرح اوپر جارہی ہوتی، مانتے ہیں کہ کورونا وائرس ایک آفت تھی مگر ہم لڑ مر کر بھی اس کا مقابلہ کرتے،مزید انتظار نہیں کیا جاسکتا، ہمیں اس کرپٹ حکومت کے خلاف جنگ لڑنی ہوگی، ہمارا عدلیہ اور آئینی اداروں سے مطالبہ ہے کہ ہر صورت اس ملک کو شفاف الیکشن چاہیے، اگر قوم کو یہ ملے گا تو میری مفاہمت یہی ہے، اگر شفاف الیکشن نہ ملے تو ہمارے پاس کوئی چارہ نہیں ہوگا کہ اس کے لیے ہر قانونی و سیاسی حربہ استعمال کریں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں