لندن (پی این آئی) پہلی مرتبہ بگ 3 میں شامل کسی ملک کے کھلاڑیوں کی آئی پی ایل کیخلاف بغاوت، انگلینڈ اور بھارت کا ٹیسٹ میچ منسوخ کرنے پر کئی انگلش کھلاڑیوں نے آئی پی ایل میں شرکت سے انکار کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق آئی پی ایل کی لالچ میں انگلینڈ کیخلاف ٹیسٹ سیریز کا آخری میچ منسوخ کروانے والے بھارتی کرکٹ بورڈ کو دنیا بھر کے شائقین اور ماہرین کرکٹ کی جانب سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
خاص کر انگلینڈ کے ماہرین کرکٹ اور سابق کرکٹرز نے واضح الفاظ میں کہا ہے کہ کرونا نہیں بلکہ آئی پی ایل کی وجہ سے انگلینڈ اور بھارت کا پانچواں اور آخری ٹیسٹ میچ منسوخ کروایا گیا۔ دعویٰ کیا گیا ہے کہ اس میچ کی منسوخی سے انگلش کرکٹ بورڈ کو 31 ملین پاونڈ کا بھاری نقصان ہوا ہے، جبکہ اس تمام صورتحال میں انگلش کرکٹرز کی جانب سے بھی شدید ردعمل دیا گیا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق انگلینڈ کے کئی نامور کرکٹرز نے آئی پی ایل میں شرکت سے انکار کر دیا ہے۔ ان کرکٹرز میں جونی بیرسٹو، کرس ووکس اور ڈیوڈ ملان شامل ہیں، جبکہ بین اسٹوکس، جوفرا آرچر اور جوز بٹلر پہلے ہی آئی پی ایل سے دستبردار ہو چکے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز اعلان کیا گیا تھا کہ بھارت اور انگلینڈ کے درمیان پانچواں اور آخری ٹیسٹ میچ کورونا کیسز کی وجہ سے منسوخ کر دیا گیا۔دونوں ٹیموں کے درمیان آخری ٹیسٹ میچ اولڈ ٹریفورڈ میں جمعہ سے شروع ہونا تھا لیکن بھارتی ٹیم کے کوچ روی شاستری کے بعد ایک اور ممبر میں کورونا کے کیسز سامنے آنے کے بعد اسے منسوخ کر دیا گیا۔ اس حوالے سے انگلش کرکٹ بورڈ (ای سی بی) نے ایک بیان میں کہا کہ ’بی سی سی آئی کے ساتھ جاری بات چیت کے بعد انگلش بورڈ اس بات کی تصدیق کر سکتا ہے کہ انگلینڈ اور انڈیا کے درمیان اولڈ ٹریفورڈ میں جمعہ سے شروع ہونے والا 5واں ٹیسٹ منسوخ کر دیا جائے گا‘۔ یاد رہے کہ بھارت کو سیریز میں 1-2 کی برتری حاصل ہے اس طرح 4 میچوں کی سیریز بھارت کے نام رہی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں