اسلام آباد (پی این آئی) سینئر صحافی ہارون رشید نے دعوی کیا ہے کہ سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت کا فیصلہ کر چکے ہیں۔نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ چوہدری نثار بڑی انا رکھتے ہیں،وہ تحریک انصاف میں شامل ہونے کا فیصلہ کر چکے ہیں۔چوہدری نثار کار سیاست کی باریکیوں کو سمجھتے ہیں۔
ایچی سن کالج میں کرکٹ ٹیم کے کپتان چوہدری نثار تھے عمران خان نہیں۔وہ تو بارہویں نمبر پر تھے جسے کبھی کھلا لیتے تھے۔ سابق وزیرداخلہ چوہدری نثار کس سیاسی جماعت میں شامل ہوں گے،اس حوالے سے خوب قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں۔گذشتہ روز بتایا گیا کہ چوہدری نثار علی خان کو پی ٹی آئی پنجاب کی صدارت کی پیشکش کی گئی ہے۔چوہدری نثار علی خان نے دوست احباب سے مشورے کا وقت مانگا ہے تاہم پی ٹی آئی میں شمولیت کا باقاعدہ فیصلہ چوہدری نثار پر چھوڑا گیا ہے،ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر معاملات طے ہو گئے تو اگلے انتخابات کے بعد چوہدری نثار کو پنجاب میں بڑا انتظامی عہدہ بھی دیا جا سکتا ہے۔چوہدری نثار علی سے پی ٹی آئی رہنماؤں کی چند روز پہلے ملاقات ہوئی تھی۔اس ملاقات کو خفیہ رکھا گیا تھا۔پی ٹی آئی کے رہنماؤں نے اس ملاقات کی تصدیق بھی کی ہے۔۔یاد رہے کہ سابق وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان کا شمار مسلم لیگ ن کی پالیسی ساز رہنماؤں کی صف میں ہوتا تھا لیکن پارٹی سے اختلافات کی وجہ سے انہیں الیکشن میں بھی شدید نقصان اُٹھانا پڑا اور قومی اسمبلی کی کسی نشست سے کامیابی ان کا مقدر نہیں ہوئی۔چودھری نثار کے نواز شریف سے اختلافات بھی ان کے مزاحمتی بیانیے کی وجہ سے ہوئے تھے۔ چودھری نثار علی خان نے عام انتخابات 2018ء میں چار نشستوں سےحصہ لیا جس میں دو نشستیں قومی اسمبلی جبکہ دو صوبائی اسمبلی کی تھیں۔ چودھری نثار علی خان کو قومی اسمبلی کی دو نشستوں این اے 59 اور این اے 63 سے اور صوبائی اسمبلی کی نشست پی پی 12 سے شکست کا سامنا ہوا، جبکہ صوبائی اسمبلی کی نشست پی پی 10 سے چودھری نثار علی خان کامیاب قرار پائے لیکن چودھری نثار علی خان نے پنجاب اسمبلی میں نہ تو حلف اُٹھایا اور نہ ہی اسپیکر پنجاب اسمبلی کے انتخاب کے لیے پولنگ کے عمل میں شامل ہوئے۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ اپنے ایک بیان میں سینئیر سیاستدان چودھری نثار علی خان نے کہا تھا کہ میں مسلم لیگ ن کا بانی کارکن ہوں جسے نواز شریف نے سائیڈ پر لگا دیا جبکہ کچھ دنیا سے رخصت ہوگئے ۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی اسمبلی کی نشست پر حلف اٹھانا تھوک کرچاٹنے کے مترادف ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں