نور مقدم کیس، ملزم ظاہر جعفر کو الگ سیل میں کیوں منتقل کر دیا گیا؟ جیل سے بڑی خبر آگئی

راولپنڈی(پی این آئی) اسلام آباد میں نور مقدم نامی لڑکی کو قتل کرنے والے ملزم ظاہر جعفر کو قیدیوں کے ساتھ لڑائی جھگڑا کرنے پر الگ سیل میں منتقل کر دیا گیا۔ اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ نےخصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ملزم کو دوسرے قیدیوں کے ساتھ رکھا گیا تھا لیکن اس نے قیدیوں کے ساتھ لڑائی جھگڑا کیا جس پر ہم نے اسے الگ سیل میں منتقل کر دیا ہے۔جیل سپرنٹنڈنٹ ارشد وڑائچ کا کہنا تھا کہ ”ملزم کا دیگر

قیدیوں کے ساتھ رویہ ٹھیک نہیں تھا اور وہ ان کے ساتھ گھلنے ملنے کو تیار نہیں تھا۔ اس کے روئیے کی وجہ سے دوسرے قیدیوں نے بھی کہہ دیا کہ وہ اس کے ساتھ نہیں رہنا چاہتے۔“ارشد وڑائچ کا کہنا تھا کہ ”ملزم اب ایک سیل میں اکیلا ہے اور اس کے سیل کے باہر پولیس گارڈ کو چوبیس گھنٹے کے لیے تعینات کر دیا گیا ہے۔ ملزم نے دوسرے قیدیوں کو دیئے گئے حقوق کا مطالبہ بھی کیا تھا جو کہ مسترد کر دیا گیا ہے۔دوسرے قیدی جیل کے احاطے میں چہل قدمی کر سکتے ہیں، لائبریری سے کتابیں لے سکتے ہیں، اخبار پڑھ سکتے ہیں اور حکومت کی طرف سے دیا گیا ٹی وی دیکھ سکتے ہیں، دوسرے قیدی گھر سے اضافی سامان بھی منگوا سکتے ہیں اور انہیں چائے بنانے کی اجازت بھی ہے۔ملزم کی طرف سے بھی انہی سہولتوں کا مطالبہ کیا گیا تھا۔“واضح رہے کہ ملزم نے 20جولائی کو اسلام آباد کے سیکٹر ایف سیون فور میں 27سالہ نور مقدم کو قتل کر دیا تھا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں