مظفرآباد (آئی این پی) پاکستان پیپلزپارٹی کے سابق صدر قانون ساز اسمبلی میں قائد حزب اختلاف چوہدری لطیف اکبر نے حریت کانفرنس کے بزرگ رہنما سید علی گیلانی کی وفات پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیاکرتے ہوئے اپنے ایک تعزیتی بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ سید علی گیلانی کی وفات ایک قومی سانحہ اور عظیم صدمہ ہے سید علی گیلانی کی وفات سے تحریک آزادی کشمیر کو ناقابل تلافی نقصان ہوا ہے وہ آزادی کشمیر کے مجاہد اور الحاق پاک کے حقیقی داعی تھے سید علی گیلانی کی تحریک آزادی کشمیر کے لیے خدمات ہمارے لیے مشعل راہ ہیں – انہوں نے مرحوم کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ سید علی گیلانی جرات بہادری اور شجاعت کے پیکر تھے انہوں نے بھارت کے ہر قسم کے مظالم کا نہ صرف ثابت قدمی سے مقابلہ کیا بلکہ قید و بند کی ہر مصیبت کو گلے لگایا مگر کبھی آزادی کی شمع کو بجھنے نہ دیا سید علی گیلانی کشمیریوں کے نیلسن منڈیلا تھے جنہوں نے زندگی کا بیشتر حصہ جیل میں گزارا گزشتہ کئی دہائیوں سے وہ نظر بند تھے ان کو علاج معالجے کی سہولیات بھی فراہم نہیں کی گئیں شمیری قوم آج دکھ اور کرب میں ہے سید علی گیلانی نے ہندوستانی سنگینوں کے ساے تلے پاکستان زندہ باد کے ہمیشہ نعرے لگایوری ریاست جموں و کشمیر کے وہ مسلمہ لیڈر تھے ان کی وفات تحریک کے لیے ناقابل تلافی نقصان ہے،چوہدری لطیف اکبر نے کہا ہے کہ سید علی گیلانی کشمیری قوم کے حقیقی ہیرو ہیں پوری کشمیری قوم ان کی وفات پر رنجیدہ ہے اور ان کی قربانیوں پر خراج عقیدت پیش کرتی ہے اور ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ سید علی گیلانی کی تدفین ان کی وصیّت کے مطابق سرینگر کے مزار شہداء میں کیا جائے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں