لاہور ( پی این آئی ) ترین گروپ کی حمایت کرنے والے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما مشکل میں پڑ گئے ہیں۔معروف صحافی نعیم اشرف کی رپورٹ کے مطابق جہانگیر ترین گروپ کے مزید 13 ارکان وزیراعظم سے معافی کی کوششیں کر رہے ہیں۔ ارکان وزیراعظم عمران خان کے قریبی پارٹی رہنماؤں کے ذریعے رابطے کی کوشش کر رہے ہیں۔ان میں سے 9 کا تعلق جنوبی پنجاب سے ہے۔جبکہ پی ٹی آئی رہنماؤں کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ترین گروپ کے رہنماؤں کے لیے معافی مشکل لگ رہی ہے۔ان ارکان کو آئندہ انتخابات میں پارٹی کا ٹکٹ نہیں ملے گا۔پارٹی رہنما نے مزید بتایا کہ نذیر چوہان نے گورنر ہاؤس میں شہزاد اکبر کے پاؤں پکڑ کر معافی مانگی اور کہا کہ سب کے سامنے پاؤ ں پکڑ رہا ہوں ، میرے سر پر اپنا ہاتھ رکھیں اور اینٹی کرپشن اور نیب کے کیسز میں میری جان چھڑوائیں۔اس معاملے میں جہانگیر ترین پُرسکون ہیں اور ایف آئی اے نے بھی کہہ دیا ہے کہ جہانگیر ترین کو گرفتار نہیں کرنا ہے۔ترین گروپ کے رہنما اگلے انتخابات میں کسی دوسرے گروپ سے الحق بھی کر سکتے ہیں۔واضح رہے کہ تحریک انصاف کے رکن پنجاب اسمبلی نذیر چوہان نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات میں ترین گروپ کی حمایت پر معافی مانگی تھی۔ نذیرچوہان نے آئندہ ہرمشکل وقت میں پارٹی کا بھرپور ساتھ دینے عزم کیا۔نذیر چوہان نے ملاقات کے بعد بتایا کہ وزیراعظم نے مجھے معاف کردیا ہے، وزیراعظم کو بتایا بہت سے لوگ ترین گروپ چھوڑنا چاہتے ہیں،وزیراعظم نے مجھے بلدیاتی انتخابات کیلئے متحرک ہونے کا حکم دیا ہے۔ اس سے قبل 4اگست کو نذیر چوہان نے ترین گروپ سے علیحدگی کا اعلان کیا تھا، میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ جہانگیر ترین نے مجھے استعمال کیا، انہیں اپنا لیڈر مانا لیکن وہ اس قابل نہیں، ان جیسا بندہ کسی کا ساتھ نہیں دے سکتا،شہزاد اکبر اور ان کے اہلخانہ سے شرمندہ ہوں،پی ٹی آئی میں کوئی دھڑا نہیں جو عمران خان کیساتھ کھڑا ہے وہی پی ٹی آئی کا حصہ ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں