کراچی (آئی این پی) پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) اور جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے خواتین کو آج (اتوار کو ) کراچی میں ہونے والے جلسے میں شرکت کی اجازت دے دی اور کہاکہ انہیں عزت کے ساتھ پوری طرح تحفظ فراہم کیا جائے گا،پی ایم اے کے نام سے حکومت ایک اتھارٹی بنانے جارہی ہے، جس کے ذریعے میڈیا کو کنٹرول کیا جائے گا، یہ اتھارٹی میڈیا اور صحافی برادری کے خلاف ظلم ہے، ہم نے صحافیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے پارلیمنٹ کے اندر احتجاج کافیصلہ کیا ہے، انتخابی اصلاحات کے نام پر الیٹرانک ووٹنگ مشین کے غیر قانونی اقدام کی اجازت نہیں دیں گے،پیپلزپارٹی نے پی ڈی ایم کی پیٹھ میں چھرا گھونپا ہے۔ ہفتہ کو پی ڈی ایم کے اجلاس کے بعد کراچی میں پی ڈی ایم اجلاس کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس میں مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ خواتین آج کراچی میں ہونے والے جلسے میں شرکت کریں گے، انہیں عزت کے ساتھ پوری طرح تحفظ فراہم کیا جائے گا۔فضل الرحمان نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی نے پی ڈی ایم کی پیٹھ میں چھرا گھونپا ہے، سندھ کے حقوق اور مسائل پر نظر ہے، اپنے بنیادی منشور کوسمجھتے ہوئے اس معاملے پر بھی آواز اٹھائیں گے، پی ڈی ایم میں سندھ کے مسائل کو بھی اجاگر کیا جائیگا۔انہوں نے کہا کہ پی ایم اے کے نام سے حکومت ایک اتھارٹی بنانے جارہی ہے، جس کے ذریعے میڈیا کو کنٹرول کیا جائے گا، یہ اتھارٹی میڈیا اور صحافی برادری کے خلاف ظلم ہے، ہم میڈیا برادری کے ساتھ بھرپور اظہارِ یکجہتی کرتے ہیں، ہم نے صحافیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے پارلیمنٹ کے اندر احتجاج کافیصلہ کیا ہے۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ انتخابی اصلاحات کے نام پر الیٹرانک ووٹنگ مشین کے غیر قانونی اقدام کی اجازت نہیں دیں گے، پوری دنیا نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کو مستردکیا ہے،ای وی ایم بھی آرٹی ایس کی طرح الیکشن چوری کامنصوبہ ہے۔انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم وکلا کے ساتھ احتجاج میں شانہ بشانہ شریک ہوگی، حال ہی میں عدالتی فیصلے سے17ہزارملازمین کو برطرف کیا گیا،ہر بے روزگارنوجوان کے پیچھے پورا گھرانہ ہوتا ہے،کتنے لوگوں کو فیصلے کی وجہ سے بیروزگاری کاسامناکرنا پڑے گا، اس فیصلے سے متاثر ہونے والے ملازمین کو قانونی مدد بھی فراہم کریں گے۔انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم غریب قوم کی آواز بنے گی، ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی پر حیرت ہے جبکہ بے روزگاری جیسے مظالم بھی پاکستانیوں پر ڈھائے جارہے ہیں، حکومت کی 3سالہ کارکردگی پر صورت حال سے آگاہ کریں گے۔نجی ٹی وی کے مطابق جمعیت علما اسلام سندھ کے جنرل سیکریٹری اور مرکزی ناظمِ انتخابات مولانا راشد سومرو نے پی ڈی ایم کے آج ہونے والے جلسے سے خواتین کو شرکت سے روک دیا تھا۔کراچی میں پی ڈی ایم جلسے سے ایک روز قبل جے یو آئی کے اہم رہنما نے بیان دیا کہ آج کے جلسے میں خواتین شرکت نہ کریں۔ راشد سومرو نے کہا کہ ہم خواتین کیخلاف نہیں بلکہ ان کا احترام کرتے ہیں، اس لیے جلسے میں شرکت سے روک رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ آج اتوارکا جلسہ تاریخی ثابت ہوگا، اس لیے خواتین کو زحمت نہیں دے سکتے، جلسے میں مدارس کے طالب علم بھی دھڑلے سے شریک ہوں گے۔راشد سومرو نے جلسوں میں مدارس کے بچوں کی شرکت پر تنقید کرنے والوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کیا مدارس کے بچے پاکستانی نہیں ہے؟ وہ بھی پاکستان کے نوجوان (یوتھ) ہیں، عمران خان کل نوجوانوں کو دیکھ لیں گے کہ وہ کس کے ساتھ کھڑے ہیں۔قبل ازیں کراچی جلسے کے حوالے سے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کی کراچی میں اہم بیٹھک ہوئی، جس میں اتحادی جماعتوں کے قائدین اور رہنمائوں نے شرکت کی۔ مریم نواز بذریعہ ویڈیو لنک اجلاس میں موجود تھیں۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں مولانا فضل الرحمان نے ایک بار پھر پارلیمنٹ سے استعفے دینے کی تجویز دی اور کہا کہ اب وقت آگیا ہے پارلیمنٹ سے نکل کر میدان میں آیا جائے۔ پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں نے تحریک انصاف کی تین سالہ کارکردگی کو ناقص اور بدترین قرار بھی دیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں