لاہور(پی این آئی) ترین گروپ کے رکن ایم پی اے خرم لغاری کیخلاف خاتون نے ہراسگی کا مقدمہ درج کرادیا، مقدمے میں الزام عائدکیا گیا کہ ایم پی اے خرم لغاری ناجائز تعلقات کیلئے ہراساں کرتا رہا، زبردستی نکاح نامے پر دستخط کرا ئے، خرم لغاری کے باپ کو شکایت کی توگھر میں فائرنگ کردی۔ تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے رہنماء جہانگیر ترین گروپ کے رکن ایم پی اے خرم لغاری کیخلاف خاتون نے ہراسگی کا مقدمہ درج کرادیا، تھانہ ڈیفنس میں خرم لغاری کیخلاف مقدمہ خاتون کی مدعیت میں درج کیا گیا، مقدمہ نمبر 777/21 خاتون آمنہ یعقوب کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے، مقدمے میں گھر میں گھسنے، ہوائی فائرنگ اور قتل کی دھمکیوں کی دفعات شامل کی گئی ہیں، مقدمے کی مدعیہ آمنہ یعقوب نے ایف آئی آر میں موقف اپنایا کہ ایم پی اے خرم لغاری خود کو کنوارہ ظاہر کر کے ناجائز تعلقات پر مجبور کرتا رہا۔ایک سال سے چھپ چھپ کر ملنے پر مجبور کرتا رہا۔ خرم لغاری نے زبردستی نکاح نامے پر دستخط کرا رکھے ہیں۔ جب ہراساں کرنے کی شکایت خرم لغاری کے باپ کو کی تو شکایت کرنے پر خرم لغاری نے گھر میں فائرنگ کردی، خرم لغاری نے گھر میں گھس کا فائرنگ کی اور قتل کی دھمکیاں دیں۔چنوں خان لغاری نے بیٹے کیخلاف مقدمہ رج کروانے کا کہا، خرم لغاری کا تعلق تحصیل جتوئی مظفر گڑھ سے ہے۔اس سے قبل مظفرگڑھ میں بھی رمضان بازاروں سے متعلق عوامی نمائندے کا بیوروکریسی سے تلخ کلامی کا واقعہ پیش آیا تھا۔ ایم پی اے خرم لغاری اور اسسٹنٹ کمشنر جتوئی ارشد ورک کی تلخ کلامی ہوئی۔ اس تلخ کلامی سے متعلق مبینہ ٹیلیفون کال بھی منظر عام پر آ ئی ایم پی اے خرم لغاری نے کہا کہ رمضان بازاروں کا وزٹ کرانے کا کہا تو آپ نے فون بند کردیا، ارشد ورک نے جواب دیا کہ فون کی بیٹری ختم ہوگئی تھی، آپ جب چاہیں وزٹ کریں، کونسا آپ سے لڑائی ہے۔ خرم لغاری بولے لڑائی کرنا چاہتے ہیں تو میں آرہا ہوں، کدھر آنا ہی میں تو جوان ہوں، لوگ کہیں گے بڈھا مار کھا کر آگیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں