افغانستان کے صوبہ پنجشیر مین جنگ چھڑتے چھڑتے رہ گئی، معاملات بات چیت کے ذریعے حل ہونے کا امکان

کابل (پی این آئی) افغانستان کے صوبہ پنجشیر مین جنگ چھڑتے چھڑتے رہ گئی۔ تفصیلات کے مطابق مسعود فاونڈیشن کے ایڈوائزر کمال احمد کی جانب سے ایک نجی ٹی وی چینل کو دیے گئے انٹرویو میں اہم انکشاف کیا گیا ہے۔ کمال احمد کے مطابق افغان صوبے پنجشیر میں 48 گھنٹوں کے دوران جنگ شروع ہوتے ہوتے رکی ہے۔ایڈوائرز مسعود فاونڈیشن کے مطابق پنجشیر میں لوگ اشرف غنی سے نفرت کرتے ہیں جبکہ امر اللہ صالح کی بھی کوئی اہمیت نہیں ہے۔امر اللہ صالح صرف سوشل میڈیا تک محدود ہے۔ احمد کمال کے مطابق نئی حکومت کے جنگجوئوں نے گزشتہ ایک ماہ سے پنجشیر کا محاصرہ کر رکھا ہے، احمد مسعود کے پاس بھی 5 سے 6 ہزار بندے موجود ہیں، معاملات طے ہونے کا 50، 50 امکان ہے۔نئی حکومت بھی اسلام چاہتے ہیں اور ہم بھی اسلام چاہتے ہیں، افغانستان میں امن خراب کرنے کی کوشش کرنے والے بہت سے لوگ ہیں لیکن احمد مسعود اب بھی بات چیت کرنے کے حق میں ہیں۔مسعود فاونڈیشن کے ایڈوائزر کا مزید کہنا ہے کہ کوئی بھی پنجشیر میں بندوق کے زور پر داخل نہیں ہو سکتا، یہ ایک پہاڑی علاقہ ہے جہاںطاقتور گروپ کو مشکل ہو گی۔طاقتور گروپ نے پنجشیر کے کچھ علاقوں پر قبضہ کیا تھا تاہم وہ علاقے اب واپس لیے جا چکے۔ احمد مسعود جنگ نہیں چاہتے جبکہ قطر اور پاکستان بھی نئی حکومت کو سمجھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں