نائلہ کیانی گاشر برم دوم سر کرنے والی پہلی پاکستانی خاتون بن گئیں

دبئی(آئی این پی )دبئی میں مقیم نائلہ کیانی دنیا کی 13 ویں بلند ترین چوٹی گاشر برم دوم سر کرنے والی پہلی پاکستانی خاتون کوہ پیما بن گئیں۔نائلہ کیانی پیشے کے لحاظ سے ایک بینکر اور پانچ سال سے دبئی میں مقیم ہیں۔دنیا کی 13 ویں بلند ترین چوٹی گاشر برم دوم گلگت بلتستان میں واقع ہے اس کی بلندی 8 ہزار 35 میٹر ہے۔ایک انٹرویو میں نائلہ کیانی نے خلیج ٹائمز کو بتایا ، ‘گاشر برم دوم میری پہلی مہم تھی۔ 8 ہزار میٹر سے بلند چوٹی کوہ پیمائی میں بہت اہم ہے کیونکہ ڈیتھ زون 8 ہزار کی سطح سے اوپر شروع ہوتا ہے جس کی وجہ سے مجھے بہت سراہا گیا ہے۔نائلہ کیانی کا کہنا ہے کہ یہ کوہ پیمائی پرخطر اور چیلنجنگ تھی جب کہ کوئی بھی پاکستانی خاتون اب تک پاکستان کی پہلی پانچ بلندترین چوٹیاں سر نہیں کر سکی ہے۔واضح رہے کہ دنیا میں 8 ہزار میٹر سے بلند چوٹیوں کی تعداد 14ہے جن میں سے زیادہ تر نیپال میں اور پانچ پاکستان میں ہیں۔نائلہ کیانی کاکہنا ہے کہ اپنے نام ریکارڈ بنانے کے بجائے ان کا ہدف ایک مشکل چوٹی کو سرکرنا تھا ۔ ‘میں شروع میں 7 ہزار میٹر کی چوٹی پر سر کرنے کے بارے میں سوچ رہی تھی کیونکہ اس میں چار سے پانچ ہفتے لگتے ہیں ۔ تاہم جب میں نے دیکھا کہ 8 ہزار میٹر کی چوٹی سر کرنے میں پانچ سے چھ ہفتے لگتے ہیں تو میں نے سوچا کہ 8 ہزار میٹر کی چوٹی سر کرنے کی کوشش کیوں نہ کی جائے ۔یاد رہے کہ نائلہ کیانی کی ایک ویڈیو 2018 میں اس وقت وائرل ہوئی جب انہوں نے دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے ٹو کے بیس کیمپ میں شادی کی تھی۔نائلہ کیانی کا مزید کہنا ہے کہ ان کا اگلا ہدف آئندہ برس ایک اور 8 ہزار میٹر سے زیادہ کی چوٹی سر کرنا ہے لیکن وہ چوٹی کونسی ہوگی اس کا نام بعد وہ بعد میں ظاہر کریں گی ۔انہوں نے کہا کہ ان کا ارادہ پاکستان کی تمام چوٹیوں کے ساتھ ساتھ مانٹین ایورسٹ کو سر کرنا ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close