قوم شوگر مافیا کیخلاف وزیراعظم کا ساتھ دے: شہباز گل کی اپیل

لاہور (آن لائن)وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی روابط ڈاکٹر شہباز گل نے قوم سے شوگر ملز مافیا کے خلاف وزیر اعظم عمران خان کاساتھ دینے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر عوام اس دفعہ ان چوروں سے گمراہ ہوئی تو آپ اپنے پائوں خود کاٹ رہی ہو گی ، تاریخ میں پہلی مرتبہ مسابقتی کمیشن نے خورد برد ،کرپشن اور کسانوں کا استحصال کرنے پر 81شوگرملوں کو 44ارب روپے جرمانہ کیا ہے جبکہ یہ جرمانہ صرف 2019کی آمدن پر عائد کیا گیاہے،عمران خان نے ان کی گردن پر ہاتھ ڈالا ہے ان سے کسان کالوٹا ہوا ایک ایک پیسہ واپس لیں گے،پہلے یہ بدمعاشی کرتے رہے ہیں اب ان کی ایسی کی تیسی ، ایک دن بھی قانون کے خلاف مل بند کر کے دکھائیں ان سے ایک دن کا کروڑوںروپے جرمانہ وصول کیا جائے گا، یوم آزادی پر قوم کو پیغام دیتا ہوں کہ مافیا کے خلاف عمران خان کے ہاتھ مضبوط کریں اگر آپ اپنی آواز ساتھ نہیںملائیں گے تو یہ مافیا بہت طاقتور ہے، عمران خان کے جسم میں جب تک آخر سانس ہے وہ نہ جھکے گا نہ بکے او رنہ ان سے مرعوب ہوگا ،بڑی دھمکیاں آئیں ، کسی نے کہا کہ حکومت صبح گرے گی کسی نے کہا کہ حکومت آج گرے گی ، ہمارے پاس اتنے بندے ہیں اتنے بندے اُدھر چلے جائیں گے لیکن اللہ کے کرم سے جس کا نام عمران خان ہے جو سچا عاشق رسول ہے ا س کو ایک منٹ کی پرواہ نہیں کہ حکومت کل جانی ہے آج جائے لیکن اصولوںپرکوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، سب سے زیادہ جرمانہ شوگرملز ایسوسی ایشن کو 30کروڑ روپے کیا گیا ہے جسے 10روز کے اندر اندر جمع کرانا ہو گا ، مسابقتی کمیشن کے چار اراکین میں سے 2نے فوری جرمانہ کرنے اور دو نے مزید تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا، چیئرمین نے اپنا تیسرا ووٹ جرمانوں کو حق میں دیا ۔ ان خیالات کااظہارانہوںنے پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ڈاکٹر شہباز گل نے کہا کہ مسابقتی کمیشن وزیر اعظم عمران خان سے پہلے بھی موجود تھا لیکن اس نے آج تک ایسا کام نہیں کیا کیونکہ اس پر سیاست دان اپنا قبضہ جمائے بیٹھے تھے ،قانون سب کیلئے برابر ہے جس نے بھی جرم کیا اسے سزا ضرور ملے گی ،ہمیشہ چینی مالکان نے حکومت کو بلیک میل کر کے سبسڈی لی لیکن واحد حکمران وزیر اعظم عمران خان ہے جسے کوئی بلیک میل نہیں کر سکتا،شوگر مالکان نے اگر ایک دن بھی مل بندکی تو قانون کے مطابق ان پر ایک دن کا کروڑوں روپے جرمانہ ہوگا۔انہوںنے کہاکہ شوگرملز ایسوسی ایشن کو جرمانہ اس لئے ہوا ہے کہ جب ان کے صرف تین دفاتر کے ریکارڈ کا جائزہ لیا گیا تو پتہ چلا کہ یہ چینی بنانے اور بیچنے کا نہیں بلکہ گاہک کو لوٹنے کا کام کر رہے تھے ، انہوں نے پنجاب میں زونل کمیٹیاں بنا رکھی تھیں ، مارکیٹ میں چینی کا سٹاک ،قیمت کا تعین اور اپنی مرضی کے فیصلے کر رہے تھے ، انہوں نے پنجاب زون میں 30دسمبر 2019سے لے کر11جنوری 2020تک 15شوگر ملوں میں غیر قانونی طور پر ملوں کی کرشنگ روک لی جس سے گنا مالکان کو شدید نقصان ہوا ،کئی کئی دن ملوں کے باہر لائن میں کھڑا ہونا پڑا جس سے گنے کا وزن بھی کم ہو گیااور ان سے مرضی کی قیمت وصول کی ، شوگر ملز ایسوسی ایشن نے 2019میں 20ہزار میٹرک ٹن چینی یوٹیلٹی سٹور کو بیچی جس سے کافی پیسہ کمایا ۔ انہوں نے کہا کہ وہ پنجاب میں اس بات کے عینی شاہد ہیں کہ شوگز مل مالکان حکومت کے گلے پر انگوٹھا رکھ کر بلیک میل کرتے اور ان سے سبسڈی لیتے تھے ۔جو اس وقت شوگر مالکان کے حق میں دلائل دے رہے ہیں انہیں معلوم ہونا چاہیے کہ مسابقتی کمیشن کے اراکین نے کیا شوگر ملز مالکان کو حاجی قرار دیا ہے ،کیا انہوںنے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ آپ بڑے نیک ہیں ، کیا انہوں نے یہ نہیں کہا کہ آپ نے کسان کا استحصال کیا ،کیا انہوں نے نہیں کہا کہ آپ نے کسانوں کو لوٹاہے ، کیا انہوں نے کہا کہ آپ نے زونل کمیٹیاں نہیں بنائی ہوئی تھیں ، کیا انہوں نے نہیںکہاجعلی ایکسپورٹ کرتے رہے، سبسڈی ایک غلط طریقے سے نہیں لیتے رہے ، یہ بات ضرور ہے دو ممبران نے کہا کہ مزید تحقیقات کریں گے جبکہ دو نے کہا کہ فوری جرمانہ عائد کیا جائے ، چیئرمین کو قانون اختیار دیتا ہے کہ وہ اپنا ووٹ کاسٹ کر سکتے ہیں ،قانون ان کو یہ صوابدیدی اختیار دیتا ہے ،اسی دن کے لئے قانون بنایا گیا تھاکہ جب فیصلہ برابر آئے تو وہ اپنا ووٹ ڈال سکیں ،یہ کوئی غیر قانونی ہوا ، فیصلوں میں سپریم کورٹ میں سارے ججز متفقہ فیصلے نہیں دیتے ،کیا پھانسی نہیں لگتی، اگر تین دو سے فیصلہ آئے تو بندے کو پھانسی نہیں لگتی ، نا اہل نہیں ہوتا ۔ انہوںنے کہا کہ میں عوام سے مخاطب ہوںکہ نہ میڈیا میں تیز آواز اٹھنی ہے نہ ہی سیاستدانوں نے ساتھ کھڑا ہونا ہے او رصرف وزیر اعظم عمران خان اکیلا کھڑا ہوگا ، اگر عوام اس دفعہ ان چوروںسے گمراہ ہوئی تو آپ اپنے پائوں خود کاٹ رہے ہوں گے ، آپ کو آواز اٹھانی ہو گی،اس سارے معاملے میں ملک کی سب سے بڑی رجیم اس کے اندر شامل ہے جو اشرافیہ ہے ،اس کے تانے بانے سیاست اورمیڈیا سے ہوتے ہوئے بیورو کریسی سے ملتے ہیں،پہلی مرتبہ وزیر اعظم عمران خان نے ان کی گردن پر ہاتھ ڈالا ہے، ایک ایک کسان کا لوٹا ہوا پیسہ واپس لیں گے،ان کی ایسی کی تیسی ، ایک دن بھی قانون کے خلاف مل بند کر کے دکھائیں ،وزیر اعظم عمران خان کسان کے ساتھ کھڑا ہے ، مالکان پہلے بدمعاشی کرتے رہے ہیں لیکن اب کر کے دکھائیں ، اگر ایک دن بھی مل بند کریں گے تو قانون کے مطابق ان پر ایک دن کا کروڑوں روپے جرمانہ عائدہوگا، آپ نے دیکھا کہ وزیر اعظم عمران خان نے ایک آرڈیننس منظورکرایا لیکن جب بل منظو رہوا تو اس کی شکل ہی اور تھی ، آپ کو ان کی طاقت کا انداز ہو رہا ہے کہ یہ طاقت کہاں سے کہاں ملتی ہے لیکن ایک مردم مومن ڈٹ کر کھڑا ہے ، یوم آزادی پر قوم کو پیغام دیتا ہوں کہ مافیا کے خلاف وزیر اعظم عمران خان کے ہاتھ مضبوط کریں، اگر آپ اپنی آواز ساتھ نہیںملائیں گے تو یہ مافیا بہت طاقتور ہے ۔ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر شہباز گل نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کے جسم میں جب تک آخری سانس ہے وہ نہ جھکے گا نہ بکے او رنہ ان سے مرعوب ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ بڑی دھمکیاں آئیں اور آپ نے عملی طور پر ہوتے بھی دیکھا ، کسی نے کہا کہ حکومت صبح گرے گی کسی نے کہا کہ حکومت آج گرے گی ، ہمارے پاس اتنے بندے ہیں اتنے بندے اُدھر چلے جائیں گے لیکن ایک بات کا پتہ ہے کہ اللہ کے کرم سے جس کا نام وزیر اعظم عمران خان ہے جو سچا عاشق رسول ہے اس کو ایک منٹ کی پرواہ نہیں ہے کہ حکومت کل جانی ہے ،آج جائے لیکن اصول کے اوپر کوئی سمجھوتہ نہیں ہونا ، جو مافیا تھا جو گٹھ جوڑ تھا ہم نے ان پر ہاتھ ڈالا ہے، اب ہم چاہتے ہیں عوام ہماری آواز میں آواز اٹھائیں او رجو خرگوش ٹی وی پر بیٹھ کر الٹے سیدھے تبصرے کرتے ہیں، عوام تک جھوٹ پہنچاتے ہیں عوام ان کے چہرے پہچانیں ، جب عوام ان کے چہرے پہچان لیں گے تو انکی کریڈیبلٹی صفر ہو جائے گی ، بہت ساروں کی صفر کی ہے ان کی بھی کریں گے، جہاں جہاں ان کے مالکان بیٹھے ہیں ،ٹی وی مالکان نہیں،ان کے بیانیے کو ٹوئسٹ کرنے کی کوشش کرتے ہیں وہ سچ سامنے لائیں گے ، پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار 81شوگر ملوں کو 44ارب روپے کا جرمانہ کیا گیا ہے ،یہ جرات صرف وزیر اعظم عمران خان میںہے کسی اور میں نہیں ، اگر یہ کوئی اور کرتا تو خد اکی قسم یہ اسے کچا چبا جاتے ،وزیر اعظم عمران خان کا دامن صاف ہے ،اس لئے وہ کھڑا ہے او روہ آخری دم تک ان سے لڑے گا ۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں