بلوچستان کے حالات ایک بارپھر گھمبیر اور خطرے کی گھنٹی

کوئٹہ (آن لائن)بلوچستان کے حالات ایک بار پھر گھمبیر اور خطرے کی گھنٹی ہے انتظامیہ عوام دشمنی پالیسیوں پر اتر آئی ہے جمعیت علمائے اسلام (س) نوحصار تھانہ سمیت کچھ تھانوں کے خلاف دھرنے دینگے تحریک طالبان نے اپنا استاد مولانا سمیع الحق شہید کا مشن پورا کردیا ان خیالات کا اظہار جمعیت علما اسلام (س)کے صوبائی قائم مقام امیر مولانا مفتی عبدالواحد بازئی ،صوبائی جنرل سیکرٹری حاجی عبدالقیوم میرزئی، انجینئر نسیم خان مسعود، حاجی میر احمد شاہوانی، مولانا طاہر شاہ اخوندزادہ ،حافظ رحمت اللہ دمڑ، مولانا رحمت اللہ کاکڑ مولانا انعام اللہ کبزئی، حافظ شاہ محمد شاد، مولانا شربت خان کاکڑ ملک گزین لہڑی، قاری نعیم اللہ جلالئی، سردار ولی خان بادیزئی اور حافظ درمحمد اخوندزادہ ودیگر نے کیا انہوں نے کہا کہ سرپل واقعہ ،مشرقی بائی پاس ،واقعہ ایف سی پر حملے کا واقعہ سے واضح ہو رہا ہے کہ ایک بار پھر عوام خون اور آگ کی لپیٹ میں ہے ہر تین گھنٹے کے بعد دوسرا واقعہ پیش آتا ہے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ بلوچستان کے حالات خطرے سے کم نہیں انہوں نے کہا کہ انتظامیہ اپنے غیر زمہ دارانہ حرکات میں مصروف ہیں جن کے وہ ذمہ دار ہیں اپنی ذمہ داری پوری نہیں کررہے نوحصار تھانہ کو تحریری طور پر آگاہ کیا ہے لیکن وہ ابھی تک معاملات کو نظر انداز کیا جا رہا ہے حالانکہ تھانے والے کو تمام خدشات سے آگاہ کیا خدانخواستہ کچھ ہوا تو ذمہ دار انتظامیہ ہے اور عنقریب انتظامیہ کے ادارے کے خلاف کوئٹہ خیزئی چوک پر دھرنہ دینگے انہوں نے کہا کہ امریکہ اور تمام نیٹو افواج جب شکست کا سامنا ہوا تو انہوں نے کہا کہ طالبان کا فادر مولانا سمیع الحق کو شہید کردیا جائے تو شائد ہمارے شکست فتح میں تبدیل ہو لیکن یہ ان کے بھول ہے طالبان شہادتوں سے حوصلہ پست نہیں ہوتی ہے بلکہ مزید تروتازہ ہوگی یہی وجہ ہے کہ اسلامی تحریک طالبان نے تیزی سے امتحان اپنے نام کردیا اور مولانا سمیع الحق کے مشن کو اپنے نام سے کردیا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں