کابل(پی این آئی)افغان طالبان نے اشرف غنی کی شراکت اقتدار کی پیشکش کو مسترد کرتے ہوئے کہاہے کہ ہم اگر حکومت کو تسلیم کرلیں تو پھر ہماری جدوجہد کا کیا فائدہ۔ ترجمان سہیل شاہین کا کہنا ہے کہ کسی گروہ کو اجازت نہیں دیں گے کہ افغان سرزمین کسی ملک کے خلاف استعمال کریں۔افغانستان کے صدر اشرف غنی نے طالبان کو اقتدار میں شراکت داری کی پیشکش کردی۔میڈیارپورٹس کے مطابق صدر اشرف غنی نے کہا کہ کوئی شخص جنگ اور تشدد کے ذریعے لوگوں پر اپنی خواہش نہیں تھوپ سکتا، یہی وقت ہے طالبان جنگ چھوڑدیں۔انہوں نے کہا کہ پاور شیئرنگ کے لیے جمہوری عمل میں آئیں، افغانستان کو ایک بار پھر سنگین صورتحال کا سامنا ہے۔دوسری جانب امریکا اور نیٹو اتحادی ممالک نے افغانستان سے مزید فوجیں نکالنا شروع کردیں۔ افغانستان میں امریکی و بیرونی افواج کے کمانڈر جنرل اسکاٹ ملر نے کابل میں صحافیوں کو بتایا تھا کہ غیر ملکی فوجیں روانگی کے لیے تیار ہیں اور یہ عمل شروع ہوچکا ہے۔واضح رہے نیٹو نے یکم مئی سے افغانستان سے فوج نکالنے کا عمل شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔ امریکا نے افغانستان سے مکمل انخلا کے لیے 11 ستمبر کی تاریخ مقرر کی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں