لاہور(آئی این پی)قومی کرکٹ ٹیم کے نیوزی لینڈ کی دوسرے درجے کی ٹیم میچز پر انضمام الحق نالاں ہیں۔نیوزی لینڈ کی ٹیم 18سال بعد ستمبر میں پاکستان آ رہی ہے مگر حیران کن طور پر بورڈ نے کپتان کین ولیمسن،ٹرینٹ بولٹ،جمی نیشم،ٹم سیفرٹ، لوکی فرگوسن، مچل سینٹنر اور کائل جمیسن کو آئی پی ایل میں شرکت کی اجازت دیدی ہے۔دوسرے درجے کی ٹیم کے اعلان پر سابق کپتان انضمام الحق نے اپنے یوٹیوب چینل پر کہاکہ گرین شرٹس کو اہم پلیئرز سے محروم ٹیموں سے میچز کھیلنے کو مل رہے ہیں،دورئہ جنوبی افریقہ میں کئی کرکٹرز آئی پی ایل کھیلنے چلے گئے، اب نیوزی لینڈ کے بھی7 کھلاڑی نہیں آرہے۔انہوں نے کہا کہ انگلینڈ میں کورونا کی وجہ سے اسکواڈ تبدیل ہوا، پاکستانی کرکٹرز کو اچھی پریکٹس نہیں مل رہی، کھلاڑی انٹرنیشنل کرکٹ پر آئی پی ایل کو ترجیح دے رہے ہیں، کیا آئی سی سی سو رہی ہے؟ یہ کرکٹ کی توہین ہے،ایسا سلوک پاکستان کے ساتھ ہی کیوں ہورہا ہے؟سابق کپتان سلمان بٹ نے کہا کہ آئی پی ایل دنیا کی سب سے بڑی لیگ ہے، پاکستان کے سوا تمام ملکوں کے کرکٹرز اس میں شرکت کرتے ہیں،اسی لیے بیشتر ممالک آئی پی ایل کے دوران انٹرنیشنل کرکٹ نہیں کھیلتے،7اہم کیوی کرکٹرز نے بھی بھارتی لیگ میں شرکت کو ترجیح دی ہے۔انھوں نے کہا کہ طاقتور بی سی سی آئی دنیائے کرکٹ پر حکمرانی کررہا ہے،انٹرنیشنل کرکٹ پرآئی پی ایل کو ترجیح دینے کا غلط رجحان بن چکا، پاکستان کو تو ہمیشہ آسان ہدف بنایا جاتا ہے،گرین شرٹس کو بھاری مارجن سے فتوحات حاصل کرنا چاہیں تاکہ کیوی بورڈ کو ٹاپ پلیئرز کی غیر حاضری کے نقصان کا اندازہ ہوسکے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں