مساجد،مدرسوں اور غیر مسلموں کے مذہبی مقامات کے بجلی بلوں سے پی ٹی وی فیس ختم کرنےکا فیصلہ

اسلام آ باد (آ ئی این پی ) وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا ہے کہ حکومت نے اصولی طور پر یہ فیصلہ کیاہے کہ مساجد ‘مدرسوں اور غیر مسلموں کے مذہبی مقامات کے بجلی کے بلوں سے پی ٹی وی کی فیس ختم کی جائے، بعض مسجدوں کے میٹر مسجد کے نام کی بجائے لوگوں کے نام پر ہیں جس کی وجہ سے پی ٹی وی کی فیس ان بلوں میں جاتی ہے، اگر کسی مسجد کے بجلی کے بل میں پی ٹی وی کی فیس جارہی ہے تو وہ درخواست دیں، بجلی کے بل سے پی ٹی وی کی فیس نکالی جائے گی، اب مساجد اور مدرسوں کے بجلی کے نظام کو سولر سسٹم پر منتقل کرنے کے لئے کام کیا جارہا ہے،خیبرپختونخوا میں وزیراعلیٰ محمود خان نے اس منصوبے کے لئے فنڈز مختص کئے ہیں، مساجد کے آئمہ کرام کے اعزازیے پر بھی عمل کیا جارہا ہے، اب اس منصوبے کو پنجاب میں بھی لایا جارہا ہے، آئندہ گلگت بلتستان،آزاد کشمیر میں بھی یہ منصوبے شروع کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مساجد سے ٹیلی ویژن فیس وصول کرنے سے متعلق توجہ دلائو نوٹس پر اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔جمعرات کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں راجہ خرم نواز نے مساجد سے ٹیلی ویژن فیس وصول کرنے سے متعلق توجہ دلائو نوٹس ایوان میں پیش کیا۔ توجہ دلائو نوٹس پر اظہار خیا ل کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا کہ پی ٹی وی کی فیس پربڑا اعتراض ہوتا رہا ہے اصولی طور پر یہ فیصلہ کیاگیا ہے کہ مساجد ‘مدرسوں اور غیر مسلموں کے مذہبی مقامات کے بلوں پر پی ٹی وی کی فیس ختم کی جائے۔ بعض مسجدوں کے میٹر مسجد کے نام کی بجائے مختلف اشخاص کے نام پر ہیں جس کی وجہ سے پی ٹی وی کی فیس ان بلوں میں جاتی ہے اب یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ اگر کسی مسجد کے بل میں پی ٹی وی کی فیس جارہی ہے تو وہ درخواست دیں اور ان کی فیس بل سے نکالی جائے گی۔ رواں سال ایوان نے ختم نبوت کی قرارداد منظور کی تھی اس دفعہ جو درسی کتب آئی ہیں ان میں حضورؐ کے نام کے ساتھ خاتم النبین بھی چھاپا گیا ہے۔ عربی کو لازمی مضمون کے طور پر پڑھانے کے لئے ایوان بالا سے بل منظور کیا جاچکا ہے۔ قرآن پاک کی تفاسیر بھی تعلیمی نصاب میں شامل کی جارہی ہیں۔ اب مساجد اور مدرسوں کو سولرائز کرنے کے لئے کام کیا جارہا ہے۔ خیبرپختونخوا میں وزیراعلیٰ محمود خان نے اس منصوبے کے لئے فنڈز مختص کئے ہیں مساجد کے آئمہ کرام کے اعزازیے پر بھی عمل کیا جارہا ہے۔ اب اس منصوبے کو پنجاب میں بھی لایا جارہا ہے۔ آئندہ گلگت بلتستان‘ آزاد کشمیر اور دیگر صوبے بھی اس پر عمل کریں گے۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں