کراچی (آن لائن)کراچی تاجر الائنس کے چیئر مین ایازمیمن موتی والا نے رحیم یار خان کے علاقے بھونگ میں واقع گینش مندر پر حملہ کرنے والوں کی خلاف سخت قانونی کاروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس واقعے نے ہمارے سر شرم سے جھکا دیئے ہیں، مندر پر حملہ پولیس اور انتظامیہ کی غفلت کا منہ بولتا ثبوت ہے،گینش مندر کے آس پاس ستر سے زائد ہندو گھرانے آباد ہیں جن کو تحفظ فراہم کرنا حکومت وقت کی ذمہ داری ہے ہمار ا آئین اور قانون تمام اقلیتوں کے تحفظ کا حکم دیتا ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں اپنی رہائشگا ہ سے جاری کردہ بیان میں کیا، ایاز میمن موتی والا نے کہا کہ اس واقعے کے بعد پوری دنیا میں پاکستان کا امیج خراب ہوا ہے، اس میں کوئی شک نہیں کہ پاکستان میں اقلیتوں کو مکمل تحفظ حاصل ہے اور یہ واقعے دشمن اور شر پسند عناصر کی سازش ہے ، دشمن پاکستان کو بدنام کرنے کے لیئے کسی بھی حد تک جا سکتا ہے ، انہوں نے کہا کہ پنجاب میں بیوروکریسی صرف تنخواہیںاور مراعا ت لے رہی ہے پولیس اگر اپنا کام پوری ذمہ داری کیساتھ کرے تو ایسے واقعات ہو ہی نہیں سکتے، تین دن گزرنے کے باوجو د پولیس کسی بھی ملزم کو گرفتار کرنے میں ناکام رہی ہے اور اس معاملے پر پولیس کے اعلیٰ افسران کی شرمندگی ان کی پیشہ وارانہ کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے، انہوں نے کہا کہ گینیش مندر کو نذرآتش کرنا ہندو برادری کے ساتھ زیادتی ہے ایسے واقعات سے ملک میں رہنے والی اقلیتوں میں عدم تحفظ کا احساس جنم لیگا، جو کہ مستقبل میں زیادہ مسائل پیدا کریگا، پاکستان کے پرچم میں موجود دونوں رنگوں کی حرمت ہم پر فرض ہے اگر ریاست کی رٹ قائم ہوتی تو ایسے شر پھیلانے والے واقعات نہ ہوتے، ریاست مدینہ کے دعویداروں کے دور حکومت میں ہونے والے واقعات کی ماضی میں مثال نہیں ملتی ، انہوں نے مزید کہا کہ کسی دوسرے مذہب کی عبادت گاہوں کی بے حرمتی اسلام کی تعلیمات کے یکسر منافی ہیں، مذہبی منافرت پھیلانے اور اقلیتوں کے خلاف اکسانے والوں کیخلاف بلا تفریق کاروائی کی جائے ہندو مندر کا واقعہ قابل مذمت اورافسوسنا ک ہے۔##/s#
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں