افغان حکومت کے لیےبڑا دھچکا طالبان کا صوبائی دارالحکومت پر قبضہ

کابل(پی این آئی)طالبان نے افغانستان میں صوبہ نمروز کے دارالحکومت زرنج پر قبضہ کر لیا ہے، جس کی صوبے کے نائب گورنر روح گل خیرزاد نے بھی تصدیق کر دی ہے۔غیرملکی میڈیارپورٹس کے مطابق یہ پہلا صوبائی دارالحکومت ہے، جس پر باغیوں نے قبضہ کیا ہے۔ خیرزاد نے بتایا کہ زرنج پر طالبان کے قبضے کا کافی عرصے سے خطرہ تھا تاہم وفاقی حکومت نے صوبائی حکام کی نہ سنی۔ طالبان نے اپنی ایک ٹویٹ کے ذریعے شہر کی تمام تر سرکاری عمارات اور اہم دفاتر پر قبضہ کرنے کا کہا ۔ دریں اثنا جنوب مغربی افغانستان میں ایران کی سرحد کے پاس ایک اور شہر پر طالبان کے قبضے کی رپورٹیں ہیں، جن کی فی الحال حکومتی ذرائع سے تصدیق نہیں ہو پائی ہے۔دوسری جانب افغانستان کے لیے اقوام متحدہ کے سفیر ڈیبورا لیونز نے طالبان سے ملک کے بڑے شہروں پر فوری طور پر حملے بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ اقوام متحدہ نے حملے نہ کرنے کی اپیل ایک ایسے وقت کی ہے، جب طالبان پہلی بار ایک صوبائی دارالحکومت پر قبضہ کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔عالمی برادری نے تشدد کے خاتمے اور امن مذاکرات شروع کرنے پر زور دیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق لیونز نے کابل سے ایک ویڈیو لنک کے ذریعے افغانستان میں سکیورٹی کی بگڑتی صورتحال پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایک کھلے اجلاس سے خطاب کے دوران یہ بات کہی،پندرہ رکنی سلامتی کونسل سے خطاب کرتے ہوئے لیونز نے کہاکہ سکیورٹی کونسل کی جانب سے ایک بہت واضح بیان جاری ہونا چاہیے کہ بڑے شہروں کے خلاف حملے اب بند ہونے چاہئیں۔ ان کا مزید کہنا تھاکہ افغانستان میں جنگ اب ایک نئے، مہلک اور زیادہ تباہ کن مرحلے میں داخل ہو چکی ہے۔سفارت کار نے یہ سوال بھی اٹھایا کہ طالبان کے دل میں عام شہریوں کے مفادات ہیں بھی یا نہیں؟ ان کا کہنا تھا کہ ایک فریق، جو بات چیت کے ذریعے مسئلے کے حل کے لیے حقیقی طور پر اتنا پر عزم تھا، آخر وہ اتنی زیادہ شہری ہلاکتوں کا خطرہ مول کیوں لے گا، کیونکہ وہ اتنی سمجھ تو رکھتا ہو گا کہ جتنا زیادہ خون بہے گا مفاہمت کا عمل بھی اتنا ہی مشکل ہو جائے گا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں