لاہور(پی این آئی) سابق چیئرمین سی پیک اتھارٹی لیفٹیننٹ جنرل (ر)عاصم سلیم باجوہ کو چین کی کڑی شرط سامنے آنے پر عہدے سے ہٹایا گیا، چین نے چیئرمین سی پیک کیلئے کڑی شرط رکھی ہے کہ جن کے امریکا میں کاروبار اور اربوں کی پراپرٹی ہے اس کو سی پیک پراجیکٹ سے الگ رکھا جائے۔ سینئر صحافی عارف حمید بھٹی نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں بتایا کہ چیئرمین سی پیک اتھارٹی لیفٹیننٹ جنرل (ر)عاصم سلیم باجوہ نے استعفا دے دیا ہے، لیکن ہماری خبر اس سے مختلف ہے، خبر آرہی ہے کہ چین نے چیئرمین سی پیک کیلئے کڑی شرط رکھی ہے کہ جن کے امریکا میں کاروبار اور اربوں کی پراپرٹی ہے اس کو سی پیک پراجیکٹ سے الگ رکھا جائے۔پروگرام میں جنرل ر خالد نعیم لودھی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عاصم سلیم باجوہ کو اس لیے ہٹایاگیا کہ حکومت سی پیک کیلئے نیا ولولہ ظاہر کررہی ہے، عاصم سلیم باجوہ اچھا کام کررہے تھے لیکن خالد منصور خود انجینئر ہیں، کارپوریٹ سے ہیں، سی پیک میں جتنی کمپنیاں کام کریں گی تو کارپوریٹ لائن پر کریں گی۔واضح رہے وزیراعظم عمران خان نے خالد منصور کو وفاقی کابینہ میں شامل کرلیا ہے،وزیراعظم عمران خان نے خالد منصور کو معاون خصوصی برائے سی پیک امور تعینات کرنے کی منظوری دی ہے۔ معاون خصوصی شہباز گل نے کہا کہ خالد منصور بطور معاون خصوصی برائے سی پیک امور ذمہ داری سنبھالیں گے۔ خالد منصور خوش آمدید اور اللہ آپکا حامی و ناصر ہو۔یاد رہے لیفٹیننٹ جنرل ر عاصم سلیم باجوہ نے بطور چیئرمین سی پیک اتھارٹی عہدے سے استعفا دے دیا ہے۔ عاصم سلیم باجوہ نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ ایک اچھے ادارے میں کام کرنے کا موقع ملا، سی پیک منصوبوں پرعملدرآمد کی راہ متعین ہوچکی ہے۔ اللہ تعالیٰ کا شکرادا کرتا ہوں کہ سی پیک اتھارٹی کو پروان چڑھانے میں کردارادا کیا۔ خالد منصور کو خوش آمدید کہتا ہوں اللہ تعالیٰ ان کا حامی وناصر ہو۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں