لاہور(پی این آئی) مکمل کنٹرول یا پھر مکمل کنارہ کشی، شہباز شریف گروپ کا حتمی فیصلہ، حتمی فیصلے کیلئے نواز شریف کو پیغام پہنچا دیا گیا، مریم نواز کو خاموش نہ کروانے کی صورت میں پارٹی صدر کنارہ کشی اختیار کر لیں گے۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ مسلم لیگ ن کے اندرونی اختلافات کی وجہ سے پارٹی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہونے کے دہانے پر ہے۔بتایا گیا ہے کہ شہباز شریف گروپ نے پارٹی پر کنٹرول حاصل کرنے کیلئے حتمی لڑائی لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ آزاد کشمیر انتخابات اور سیالکوٹ ضمنی الیکشن کے دوران شہباز شریف گروپ سوچی سمجھی منصوبہ بندی کے تحت ن لیگ کی الیکشن مہم سے دور رہا۔ مریم نواز کو الیکشن مہم کیلئے میدان میں اتارنے پر شہباز شریف گروپ کو شدید تحفظات تھے، اسی باعث گروپ نے انتخابات کے دوران ن لیگ کی فتح کی کوئی کوشش نہ کی۔بتایا گیا ہے کہ شہباز شریف گروپ کی جانب سے نواز شریف پر واضح کر دیا گیا ہے کہ اب انہیں پارٹی کا مکمل کنٹرول دیا جائے، اگر ایسا نہیں ہوتا تو پھر اس گروپ کے لوگ پارٹی سے کنارہ کشی اختیار کر لیں گے۔ اس حوالے سے سینئر صحافی رانا عظیم کی جانب سے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام سے گفتگو کرتے ہوئے دعویٰ کیا گیا ہے کہ آزاد کشمیر انتخابات اور سیالکوٹ ضمنی الیکشن میں شکست کے بعد پارٹی رہنماوں نے نواز شریف کو مشورہ دیا کہ مریم نواز کو کچھ عرصے کیلئے خاموش کروایا جائے، جس پر قائد ن لیگ نے سوچنے کیلئے کچھ وقت مانگا۔غور و فکر کے بعد اب نواز شریف نے پارٹی رہنماوں اور کارکنوں پر واضح کیا ہے کہ پارٹی صدر کو مریم کو ساتھ لے کر چلنا ہوگا، مریم نواز جلسے جلوس بھی کریں گی اور میرا بیانیہ بھی آگے بڑھائیں گی۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز ذرائع کی جانب سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ آزاد کشمیر انتخابات میں پارٹی صدر کی بنائی ہوئی حکمت عملی نظر انداز کرنے پر شہباز شریف شدید ناراض ہیں، شہبازشریف نے آزاد کشمیر الیکشن میں شکست پر پارٹی عہدے سے مستعفی ہونے کی دھمکی بھی دی۔ لیکن فی الحال معاملے کو ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز نے سنبھالا اور شہبازشریف خاموش رہنے کی درخواست کی اور سارا معاملہ پارٹی قائد نوازشریف کے سامنے اٹھانے کی یقین دہانی کرائی، جس پر شہبازشریف خاموش ہوگئے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں