نئی دہلی (پی این آئی) بھارتی حز اختلاف کی جماعتوں نے وزیر اعظم نریندر مودی نے غداری کا الزام عائد کر دیا ہے۔ اپوزیشن جماعتوں نے پیگاسس پروجیکٹ کے تحت صحافیوں ، سیاسی رہنماؤں اور سماجی کارکنوں کے ٹیلی فون کی جاسوسی سے متعلق انکشافات کے بعد وزیراعظم نریندر مودی پر غداری کا الزام لگایا ہے۔اس حوالے سےبرطانوی اخبار دی گارجین نے رپورٹ شائع کی ہے جس کے تحت پیگاسس پروجیکٹ کی تحقیقات کے مطابق لگ بھگ 50 ہزار ایسے افراد ہیں جن کی سنہ 2016 کے بعد سے جاسوسی کی جا رہی ہے۔ اس میں اپوزیشن کی انتخابی حکمت عملی بنانے والے ایک اہم شخص کا فون نمبر بھی شامل ہے۔برطانوی اخبار کا کہنا ہے کہ لیک ہونے والے ریکارڈ میں انڈیا کے سینکڑوں مصدقہ فون نمبرز شامل ہیں۔ان میں کانگریس پارٹی کے رہنما اور نمایاں ترین اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی کا نمبر بھی شامل ہے جسے الیکشن سے ایک سال قبل اور الیکشن کے چند ماہ بعد تک ممکنہ ہدف کے طور پر منتخب کیا گیا تھا۔برطانوی میڈیا کے ان انکشافات کے بعد کانگریس کی جانب سے جاری کیے گئے ایک بیان میں مودی سرکار کو ’جاسوسی کا ریکٹ‘ قرار دیا ہے۔کانگریس پارٹی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’ یہ سراسر غداری اور مودی حکومت کا قومی سلامتی کے تقاضوں کے ترک کرنے جیسا اقدام ہے۔ اس بیان میں انڈیا کی حکمراں ’بھارتیہ جنتا پارٹی‘ کو ’بھارتیہ جاسوس پارٹی‘ لکھا گیا ہے۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں