معدے کی تیزابیت اور سینے میں جلن سے نجات کے آسان نسخے آزمائیں اور زندگی میں سکون لائیں

آج کل کروڑوں ڈاکٹروں اور دوا سازوں سے سب سے زیادہ جو سوال پوچھا جاتا ہے کہ وہ یہ ہے کہ معدہ کیسے بہتر کام کرسکتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اکثریت معدے کی تیزابیت کا شکار ہوتی ہے اور انہیں سینے میں جلن کا مسئلہ درپیش رہتا ہے اور آخر کار ایسے مریض دل کے دورے کا شکار ہوتے ہیں۔ آئیے سب سے پہلے اس مرض کی وجہ جانتے ہیں۔ آپ جو کچھ خوراک کھاتے ہیں یا نگلتے ہیں وہ ایک لمبی ٹیوب کے ذریعے معدے تک جاتی ہے۔ اس ٹیوب کو ایسوفیگس کہتے ہیں۔ قدرت نے ایسو فیگس پر ایک والو لگایا ہوتا ہے جو کسی بھی غذا کو یا معدے میں ہضم کرنے والے تیزابی مادے کو واپس ایسوفیگس میں آنے سے روکتا ہے لیکن جب کبھی اس والو کو ریسٹ نہ ملی ہو تو یہ اچھے طریقے سے کام نہیں کرپاتا اور نتیجتاً خوراک یا غذا ایسوفیگس میں واپس آجاتی ہے جس سے سینے میں جلن پیدا ہوتی ہے۔یہاں یہ واضح کرنا ضروری ہے کہ یہ جلن معدے میں پائے جانے والے تیزاب کی بہتات سے نہیں ہوتی۔ اس کی وجہ معدے میں پایا جانے والا ایک مادہ ہوتا ہے جس کا نام بیلی کوبیکٹر ہے۔ آسٹریلیا کے معروف سائنسدان اور نوبل انعام یافتہ ڈاکٹر ہیری مارشل کہتے ہیں کہ بیلی کوبیکٹر کی وجہ سے السر بھی ہوتا ہے۔ اب آتے ہیں اس مرض کے علاج کی طرف، اس کے لئے سب سے زیادہ استعمال ہونے والی دوائیوں میں سے ایک پروٹان پمپ ان بیٹر ہے جو معدے میں پائے جانے والے تیزاب کے حجم کو کم کرتی ہے۔ یہاں ایک اور مسئلہ بھی درپیش ہوتا ہے اور وہ یہ ہے کہ اگر معدے میں یہ تیزابی مادہ نہیں پایا جاتا یا اس کی مقدار کم ہوتی ہے تو کھائی جانے والی غذا کو ہضم کیسے کیا جائے۔ اس کے لئے ڈاکٹر یہی تجویز کرتے ہیں کہ غذائیں وقفے وقفے سے لی جائیں اور کچھ بھی کھانے سے قبل پانی ضرور پیا جائے۔ سینے کی جلن کے مرض کے لئے دیسی نسخے بھی بہت مفید ہوتے ہیں۔ عام طور پر 3 طرح کے دیسی نسخے آزمائے جاتے ہیں ان میں چند مفید قدرتی ٹوٹکے درج ذیل ہیں۔-1 چیونگم: ایسے تمام افراد جن کو سینے کی جلن کی شکایت ہے ان کو چاہیے کہ وہ کھانے کے بعد آدھے گھنٹے تک شوگر فری چیونگم چبائیں۔-2 ادرک کی چائے: جیسا کہ اوپر بتایا گیا ہے کہ اس جلن کی وجہ معدے کی تیزابیت ہے جس کو دور کرنے کے لئے ادرک کی چائے بہت مفید ثابت ہوتی ہے۔-3 ایلوویرا کا استعمال: یہ صحرائی پودا ہے جس کی افادیت سے انکار نہیں۔ ایلوویرا کا جوس تیزابیت سے بھرے معدے کو آرام پہنچاتا ہے۔ ایسے مریضوں کو کھانے سے آدھا گھنٹہ قبل آدھا کپ ایلوویرا کا جوس پی لینا چاہیے۔-4 سگریٹ سے اجتناب برتیں: نیکوٹین اور الکوحل کا استعمال معدے کے لئے بہت نقصان دہ ہے۔ ان دونوں مضر صحت اشیاءسے معدے کی استعداد کار بھی متاثر ہوتی ہے اور پھر سینے کی جلن کی شکایت ہوتی ہے۔ لہٰذا سگریٹ اور مے نوشی سے پرہیز کرنا چاہیے۔-5 کیلے اور سیب کا استعمال: کیلا وہ پھل ہے جو قدرتی طور پر اینٹی ایسڈ ہوتا ہے، یسنے کی جلن کے شکار مریضوں کو باقاعدگی سے کیلے کھانے چاہیے اس کے علاوہ وہ روزانہ ایک سیب بھی کھائیں، اس سے افاقہ ہوگا۔-6 ملیٹھی کا استعمال کریں: دیسی نسخوں میں سے ایک ملیٹھی کا استعمال بھی ہے اس کی چائے بنا کر پینے سے سینے کی جلن جاتی رہتی ہے۔-7 بائیں طرف کروٹ لےکر سوئیں: اس مرض کا ایک دیسی علاج یہ بھی ہے کہ ہمیشہ بائیں جانب کروٹ لے کرسوئیں اور سر کی پوزیشن باقی جسم سے قدرے اوپر کی طرف ہو یعنی سوتے وقت مریض اپنے سر کو تقریباً 6 انچ اوپر رکھ کر سوئے۔-8 جئی کا دلیا استعمال کریں: جئی کا آٹا، دلیہ یا پسی ہوئی جئی سے بنی ہوئی روٹی کھانے سے بھی یہ مرض جاتا رہتا ہے۔-9 سرکہ کا استعمال: سرکہ بھی انسانی صحت کے لئے بہت مفید محلول ہے اس کے استعمال سے معدے کی تیزابیت کا مسئلہ نہیں رہتا اور سینے میں جلن بھی نہیں ہوتی۔-10 دہی کا استعمال: معدے کی تیزابیت کا بہترین علاج دہی کا استعمال ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں