بھارت کا سائبر حملہ، وزیراعظم عمران خان کا موبائل فون ہیک کرنے کی کوشش، خبر نے ہلچل مچادی

واشنگٹن ( پی این آئی ) وزیر اعظم عمران خان کے موبائل فون کو ہیک کرنے کی کوشش کا انکشاف ہوا ہے ، یہ فون ماضی میں عمران خان نے ایک بار استعمال کیا تھا لیکن اب اس پر وزیراعظم کا ردعمل معلوم نہیں ہوسکا۔واشنگٹن پوسٹ اور دس ممالک کے 16میڈیا شراکت داروں کی ایک ماہ تک جاری رہنے والی تحقیقات کے مطابق بھارت میں کم از کم سات افراد پر مشتمل گروہ کا انکشاف ہوا ہے جوصحافیوں اور دیگر افراد کے ٹیلی فونز کو ہیک کر رہا ہے جبکہ یہ سہولت یا آلات صرف اور صرف حکومتوں کے پاس دہشتگردی کے خطرات سے نمٹنے کیلئے موجود ہوتے ہیں ، اس گروپ کی فہرست میں ایک ہزار سے زیادہ فون نمبرز موجود تھے جن کی نگرانی کرنا مقصود تھا ، یہ نمبرز صحافیوں ، سیاستدانوں ، بڑے تاجروں سمیت دیگر افراد کے تھے ، اس میں ایک نمبر ماضی میں پاکستان کے موجودہ وزیر اعظم نے بھی ایک بار استعمال کیا تھا مگر اس وقت عمران خان وزیر اعظم نہیں تھے ۔اس سلسلے میں وزیراعظم کا موقف لینے کی کوشش کی گئی لیکن تبصرے کی درخواست پر ان کا کوئی جواب نہیں آیا۔ اخبار کہتا ہے کہ یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ ان نمبروں میں سے کتنے کی جاسوسی کی کوشش کامیاب رہی ، ہندوستان میں 22سمارٹ فونز کا فرانزک کیا گیا جس میں 10کو پیگاسس کے ساتھ نشانہ بنانے کی تصدیق ہوئی ۔ ٹیلیفونز کے فرانزک تجزیہ کاروں نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی سربراہی میں ہندوستان میں شہریوں کی آزادی پر قدغن لگایا جا رہا ہے جو تشویشناک ہے ۔ اسرائیلی فرم این ایس او کی جانب سے سینکڑوں ہندوستانی فون نمبرز کی نگرانی کی جا رہی تھی ۔ اس فہرست میں بھارتی اپوزیشن رہنما راہول گاندھی ، اشوک لویسا اور ملینڈا گیٹس فاو¿نڈیشن کے مقامی سربراہ ایم ہری مینون شامل ہیں ۔فہرست میں شامل دیگر افراد میں صحافی ، اپوزیشن کے سیاسی رہنما ، سینئر سرکاری عہدیدار، کاروباری افراد ، صحت عامہ کے ماہرین ، تبتی جلا وطن رہنما اور غیر ملکی سفارتکار شامل ہے ، حکومت کو معزول کرنے کی سازش کا الزام عائد کرنے والے مودی کے ناقدین کا ایک گروپ بھی اس فہرست میں شامل ہے ۔جن فونوں کا تجزیہ کیا گیا ہے ان میں سے سات میں در اندازی کیلئے سپائی ویئر کو پیگاسس کہتے ہیں ، یہ کسی ہدف کے موبائل فون میں گھس کر اسے سننے والے آلے میں تبدیل کر دیتا ہے ۔ این ایس او کے مطابق ادارہ دہشتگردی اور دیگر سنگین جرائم سے نمٹنے کیلئے اس آلے کے خصوصی طور پر سرکاری اداروں کو لائسنس دیتا ہے ۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں